میاں شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کو ہمنوائی کا عندیہ دے دیا
مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا ہے پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ملکر اس حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لیے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں اور پی ڈی ایم سے مشاورت کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں عوام کے لیے مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور پی ڈی ایم میں اس معاملے کو لے کر جائیں گے پھر فیصلہ کریں گے۔ ہم نے اتفاق کیا ہے کہ حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے اعزاز میں ظہرانے کے بعد میڈیا سے ٹاک کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر آج ہم نے اپنی ذمہ داری ادا نہ کی تو قوم ہمیں معاف نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے
کیا عامر لیاقت حسین اگلا سیاسی پڑاؤ تحریک لبیک ہوگا؟
بلدیاتی ترمیمی ایکٹ پر تمام جماعتوں سے بات چیت کےلیے تیار ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا آج ہم اس وقت پاکستان کی جو صورت گری ہے چاہے وہ معاشی تباہی ہو ، چاہے وہ آئی ایم ایف سے مزید جو قرضے لیے گئے ہیں ، اور پاکستان کے بچے بچے کو ان قرضوں میں جکڑ دیا گیا ہے ۔ دن رات قرضوں کے علاوہ کوئی دوسری بات سننے کو نہیں ملتی ہے ۔ قرضے ن لیگ نے بھی لیے تھے لیکن خان صاحب کے دور حکومت میں لیے گئے قرضوں کی نذیر نہیں ملتی ہے۔ ن لیگ دور کے پروجیکٹس پر تختیاں لگا رہے ہیں بغیر کسی شرم کے۔
میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی کا اپنا ایک منشور ہوتا ہے مگر جب قوموں کی زندگی میں ایسی مشکل آن پڑے ، اور ایسی بدترین صورتحال سے کوئی قوم دوچار ہوجائے جبکہ پوری قوم دکھی ہے ، قوم دعا کررہی ہے کہ اللہ ہمیں اس نااہل حکومت سے نجات دلائے ، اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے آج ہم نے تفصیل سےگفتگو کی ہے اگر ہم نے عوام کی منشاء کے مطابق آج بطور ایک سیاست دان اپنی ذمہ داری نہ نبھائی تو قوم ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ تمام سیاسی پارٹیوں کی اپنی سوچ ہے مگر آج ہم اکٹھے نہ ہوئے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس حکومت کو چلتا کرنے کے لیے تمام آئینی اور قانونی راستے اختیار کریں گے۔ پیپلزپارٹی اپنے طور پر بہت کلیئر ہے ۔ مسلم لیگ ن میں دو رائے تھی مگر میاں نواز شریف کی ہدایت کی روشنی میں اب یکسوئی پیدا ہو گئی ہے۔ ہم نے یہ طے کیا ہے کہ اگلے چند دنوں میں مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں مشاورت کریں اور اس مسئلے کو پی ڈی ایم میں بھی لے کر جائیں گے، اس مشاورت کے بعد اس حکومت کے خلاف اکٹھے جدوجہد کا اعلان کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی پہلا مرتبہ نہیں ہوا ، چارٹر آف ڈیموکریسی محترمہ بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف کے درمیان جدہ میں ہوا تھا۔ سب اپنی اپنی سیاست کریں گے مگر آج ہمیں صرف ایک نقطے پر اکٹھے ہونا چاہیے کہ پاکستان کو اگر ہم نے تباہی سے بچانا ہے تو اس حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج سب جانتے ہیں کہ یوم یکجہتی کشمیر ہے اور پورے پاکستان میں کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حق میں ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ 5 اگست 2019 کو مودی سرکار نے ظلم کا بازار مزید گرم کیا ۔ زیادتی کی انتہا کردی۔ 70 سال سے زائد گزر چکے ہیں کشمیر کی وادی میں ہزاروں کشمیری کے خون سے سرخ ہو چکی ہے۔ مگر بدقسمتی سے موجودہ حکومت مودی نے جو اقدام کشمیر میں اٹھایا اس پر پراسرار خاموشی اختیار کیے رکھی ، بلکہ کشمیر کاز کو آگے بڑھانے میں موجودہ حکومت بری طرح ناکام ہوئی۔
مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ جس طرح سے دہشتگردی کے خلاف یہ حکومت ناکام ہے اسی طرح دیگر شعبہ ہائے زندگی میں بھی یہ حکومت بری طرح ناکام ہے۔ آج بے روزگاری ، غربت اور مہنگائی نے ہرجگہ ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ اور یہ میں نہیں دنیا کے سروے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان اس وقت مہنگائی کے حوالے تیسرا مہنگا ترین ملک ہے۔