معروف امریکی سپر ماڈل بیلا حدید بھی حجاب کے حق میں بول پڑیں
انہیں کیا پہننا چاہیے یا نہیں پہننا چاہیے، خواتین کو یہ بتانا آپ کا کام نہیں ہے
بیلا حدید کا کہنا ہے کہ بھارت ، فرانس اور بیلجیئم سمیت ان تمام ممالک جو مسلم خواتین کے ساتھ حجاب کے حوالے سے امتیازی سلوک کر رہے ہیں میری ان سے دخواست ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں ۔
امریکہ کی 25 سالہ سپر ماڈل بیلا حدید نے بھارتی ریاست کرناٹک میں انتہا پسند ہندوؤں کے گروہوں کی جانب سے مسلم لڑکی کو حجاب کے باعث حراساں کرنے پر سماجی رابطوں کی ویڈیوز اینڈ فوٹوز شیئرنگ ایپ انسٹا گرام پر حجاب کے حق میں پوسٹ شیئرکرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔
بیلا حدید نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ بھارت ، فرانس اور بیلجیئم سمیت ان تمام ممالک جو مسلم خواتین کے ساتھ حجاب کے حوالے سے امتیازی سلوک کر رہے ہیں میری ان سے درخواست ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں۔
یہ بھی پڑھیے
سپر ماڈل جیجی حدید اور گلو کار زین ملک کی راہیں جدا ہوگئیں
بیلا حدید نے کانز فلم فیسٹیول کا میلہ لوٹ لیا
View this post on Instagram
انھوں نے کہا کہ آپ ایسے جسم کے بارے میں کیسے فیصلہ کرسکتے ہیں جو آپ کا نہیں ہے۔ خواتین کو یہ بتانا آپ کا کام نہیں ہے کہ انہیں کیا پہننا چاہیے یا نہیں پہننا چاہیے، خواتین کو یہ بتانا آپ کا کام نہیں ہے کہ آیا وہ تعلیم حاصل کر سکتی ہیں یا کھیل کھیل سکتی ہیں،
View this post on Instagram
خاص طور پر جب یہ ان کے ایمان ، حفاظت اور مذہب سے متعلق ہو۔
انھوں نے کہا کہ فرانس میں حجابی خواتین کو حجاب پہن کر اسکول جانے، کھیل کھیلنے، تیراکی کرنے، یہاں تک کہ ان کوشناختی کارڈ پر بھی تصویروں میں حجاب پہنے کی اجازت نہیں ہے۔ مسلم خواتین فرانس میں حجاب کے ساتھ سول ورکر یا اسپتالوں میں کام نہیں کر سکتے۔ انٹرن شپ حاصل کرنے کے لیے یونیورسٹیاں آپ کو حجاب کے ساتھ قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں یہ مضحکہ خیز ہے اور واقعی یہ ظاہر کرتا ہے کہ دنیا اس کو تسلیم کیے بغیر کتنی اسلامو فوبک ہے۔