گلوکار علی نور نے ہراسانی کے الزام پر خاتون صحافی سے معافی مانگ لی

صحافی عائشہ بنت راشد نے واٹس ایپ گفتگو کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے ایئرپورٹ کے سفر کےدوران علی نور پر ہراسانی کا الزام عائد کیا،علی نور کا 25 فروری کو جواب دینے کا اعلان

خاتون صحافی عائشہ بنت راشد نے معروف  گلوکار علی نور کو وحشی قرار دیتے ہوئے ان پر جنسی ہراسانی کا الزام لگادیا۔علی نور نے خاتون سے معافی مانگ لی۔

علی نور کا کہنا ہے کہ ان پر ایسے وقت میں الزام عائد کیا گیا ہے جب انہوں نے اپنے نئے گانے کا ٹیزر اور گانا جاری کرنے کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔علی نور کا کہنا ہے کہ یہ سب کسی تشہیری مہم کا حصہ نہیں ہے، خاتون صحافی نے ان کی معافی سے متعلق اسکرین شاٹس شیئر کیے ہیں تاہم مکمل گفتگو سامنے نہیں لائیں۔ علی نور نے 25 فروری کو تمام سوالات کے جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جنسی ہراسانی میں ملوث گورنر بھائی کی مدد : سی این این کا اینکرنوکری سے فارغ

بھارت میں برطانوی سفارت کار کے ساتھ ہراسانی

خاتون صحافی عائشہ بنت راشد نے جمعے کو انسٹاگرام پر علی نور پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے گلوکار کے ساتھ واٹس ایپ چیٹ پر ہونے والی گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Ayesha binte Rashid (@balancingbinte)

خاتون کی جانب سے شیئر کیے گئے  واٹس ایپ پیغامات میں  علی نور اپنی غلطی کا اعتراف کرتے بھی نظر آرہے ہیں تاہم علی نور نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں  کہا ہے کہ خاتون صحافی نے  مکمل گفتگو شیئر نہیں کی۔

شیئر کردہ واٹس ایپ گفتگوعائشہ نے گلوکار پر جنسی طور پر ہراساں کرنے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ”ایئرپورٹ جاتے ہوئے میری گاڑی کے پچھلے حصے میں جو کچھ ہوا وہ جنسی ہراسانی تھی، تم جنسی ہراساں کرنے والے وحشی ہو“۔

عائشہ نے مزید لکھا کہ وہ علی نور کے بھائی علی حمزہ اور نوری بینڈ کے ڈرمر کامی پاؤل کے احترام کی وجہ سے ان الزامات کے ساتھ سامنے نہیں آنا چاہتی۔خاتون صحافی کے مطابق علی نور نے انہیں دھمکی دی تھی کہ وہ کامی(معروف ڈرمر) سے ان کی دوستی ختم کرادیں گے لیکن انہوں نے کامی سے خود دوستی ختم کردی ہے کیونکہ انہیں ایسے لوگوں میں کوئی دلچسپی نہیں جو ہراساں کرنے والوں سے دوستی رکھتے ہیں ۔

 عائشہ کے شیئر کردہ اسکرین شاٹس میں علی نور کا مبینہ جواب بھی موجود ہے جس میں وہ اپنے  “گنہگار” ہونے کا اعتراف کرتے ہیں اور انہیں بتاتے ہیں کہ وہ خود سے نفرت کرتے ہیں۔خاتون صحافی کی جانب سے واٹس ایپ پر بلاک کیے جانے کے بعد نور نے اپنی اہلیہ کے فون نمبر سے عائشہ سے رابطہ کیا۔ علی نور نے خود کو ہوش میں لانے کیلیے عائشہ بنت  راشد کا شکریہ بھی ادا کیا۔

علی نور نے اپنے ذاتی انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنی”نانو“ کو لکھے گئے لکھے خط میں الزامات کے بارے میں بات کی۔ علی نور نے لکھا  کہ ان پر ایسے وقت میں الزام عائد کیا گیا ہے جب انہوں نے اپنے نئے گانے کا ٹیزر اور گانا جاری کرنے کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔ علی نور کا کہنا ہے کہ یہ سب کسی تشہیری مہم کا حصہ نہیں ہے، خاتون صحافی نے ان کی معافی سے متعلق اسکرین شاٹس شیئر کیے ہیں تاہم مکمل گفتگو سامنے نہیں لائیں۔

گلوکار علی نور نے اپنی ایک اسٹوری میں  لکھا کہ ” یہ سب کسی گانے کی مشہوری کے لیے نہیں  ہے ،یہ سنگین گند ہے جس کا ازالہ کرنا ہوگا، اخبارات مجھے القابات سے نواز رہے ہیں اور مجھے زمین کا بدترین شخص کہلانے میں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن میرے ارد گرد کے لوگ پریشان ہیں اورانہیں صدمہ پہنچا ہے۔ مجھے عائشہ سمیت کسی کے ساتھ بھی جھگڑنے سے نفرت ہے ،یہ سب مجھے پریشان کرہا ہے“۔

علی نور لکھا کہ ” میں 22 تاریخ کو اپنا گانا سکون سے  ریلیز کرنا چاہتا ہوں۔ یہ میری زندگی کا سب سے دردناک گانا اور ویڈیو ہے اور یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔ میں 25 تاریخ کو سب کے خدشات اور سوالات کا جواب دوں گا“۔

گلوکار علی نور

علی نور نے آج اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ایک مرتبہ پھر خاتون صحافی سے معافی مانگی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ مختلف جوابات پر گہرائی سے غور کرنے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا کہ صرف صحیح جواب یہ ہے کہ میں واقعی میں بہت معذرت خواہ ہوں۔ میں آپ کے درد کو نہیں سمجھ سکتا اور صرف ایک بار پھر معذرت چاہتا ہوں۔ میں کوئی بد نیت شخص نہیں ہوں ۔ مجھے امید ہے کہ آپ کو میری معافی سے کچھ راحت ملے گی، باقی  اللہ  مالک ہے۔

گلوکار علی نور

متعلقہ تحاریر