چینی صدر کا روسی ہم منصب سے رابطہ، روس یوکرین سے مذاکرات کیلئے تیار

نیٹو نے روس کے جائزسیکیورٹی مطالبات کونظرانداز کیا اور مشرقی یورپ میں فوج تعینات کر کے ہمیں چیلنج کیا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے  روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں انھوں نے یوکرین کیساتھ  جاری تنازع کو مذاکرات سے حل کرنے پرزور دیا ہے۔

روسی صدر کا کہنا ہے کہ نیٹو نے روس کے جائزسیکیورٹی مطالبات کونظرانداز کیا اور مشرقی یورپ میں فوج تعینات کر کے ہمیں چیلنج کیاَ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا پیوٹن کی یوکرین میں جارحیت سویت یونین کا احیا ہے؟

وزیراعظم عمران خان کی روس کے صدر پیوٹن سے ون آن ون ملاقات

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  چینی صدر شی جن پنگ کا روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔  چینی صدر نے زور دیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جاری تنازع کو مذاکرات سے حل کیا جائے ، صدر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ اعلیٰ سطح مذاکرات چاہتے ہیں تاہم نیٹو نے روس کے جائزسیکیورٹی مطالبات کونظرانداز کیا اور مشرقی یورپ میں فوج تعینات کر کے ہمیں چیلنج کیاَ۔

اس سے قبل روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے  بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے "یوکرین کو غیر فوجی اور غیر نازی بنانے کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ جبر سے آزاد ہو کر یوکرینی باشندے خود آزادانہ طور پر مستقبل کا تعین کر سکیں۔ اگر یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دے تو مذاکرات کی میز پر بیٹھا جاسکتا ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے یوکرین  کی جانب سے ان دعوؤں  کوبھی سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ روسی افواج نے یوکرین کے رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچایا روسئ فوھ بت شہری بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے۔

متعلقہ تحاریر