ایس ای سی پی نے ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کاروباری نمونہ متعارف کروادیا
ایسیٹ فریکشنلائزیشن،چھوٹے سرمایہ کاروں کے لیے اعلیٰ قیمت اثاثوں میں سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے کارپوریٹ سیکٹر کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور کاروبار میں ٹیکنالوجی کے استعمال کر فروغ دینے کی کاوشوں کو آگے بڑھاتے ہوئے "Asset Fractionalization” کے بزنس ماڈل پر ایک تصور متعارف کروانے کے لئے پیپر شائع کیا ہے۔ یہ کانسپٹ پیپر رائے عامہ کے لیے کمیشن کی ویب سائٹ پر فراہم کر دہا گیا ہے۔
ایسیٹ فرکشنلائزیشن ، یعنی بڑے اور ہائی ویلیو فکسڈ اثاثوں کو چھوٹے یونٹ میں تقسیم بنا کر سرمایہ کاری کے لئے پیش کرنے کا بزنس ماڈل ، دنیا کے کئی ممالک میں کامیابی سے مقبول ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف سے مذاکرات کا پہلا نتیجہ، نیپرا نے بجلی مہنگی کردی
ڈاکٹر اشفاق احمد فارغ، عاصم احمد نئےچیئرمین ایف بی آر تعینات
پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے، چھوٹے سرمایہ کاروں کو ہائی ویلیو اثاثوں میں سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے اور معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے مقصد کے پیش نظر ، ایس ای سی پی نے ایسیٹ فریکشنلائزیشن کو ریگولیٹیڈ شعبے میں شامل کرنے کے لئے مجوزہ کانسیپٹ پیپر شائع کیا گیا ہے۔
ایسیٹ فرکشنلائزیشن متعارف ہونے سے چھوٹے سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی، ہائی ویلیو فکسڈ اثاثہ جات میں لیکویڈیٹی پیدا کی جا سکے گی۔
فریکشنلائزیشن کے جمہوری فوائد کو مزید شفاف بنانے کے لیے، اس عمل کو تقسیم شدہ لیجر ٹیکنالوجی پر تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
ایسیٹ فریکشنلائزیشن عالمی سطح پر تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ بہت سے ترقی یافتہ ممالک جیسے امریکہ، ملائیشیا، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات نے مالی شمولیت میں اضافہ اور چھوٹے سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے کے لئے اس تصور کو اپنایا ہے۔
سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اس کاروباری ماڈل کو سینڈ باکس ٹیسٹنگ ماحول میں بھی جانچ رہا ہے۔ کانسیپٹ پیپر عوامی تبصروں اور رائے عامہ کے لیے ویب سائٹ پر فراہم کر دیا گیا ہے۔ دلچسپی رکھنے والے افراد اور کمپنیاں اپنی رائے feedback@secp.gov.pk پر شیئر کی جا سکتی ہے۔