کیا بجٹ منظوری کے بعد مفتاح اسماعیل کی چھٹی پکی ہے؟

معروف سیاسی تجزیہ کار شبیر حسین کا کہنا ہے موجودہ وزیر خزانہ شہباز شریف اینڈ کمپنی کے چہیتے ہیں جبکہ اسحاق ڈار صاحب میاں نواز شریف اور مریم نواز کے پیارے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو بجٹ کی منظوری کے بعد گھر کا رستہ دکھا دیا جائے گا، بہت سارے لوگوں کی سپورٹ کے باوجود مفتاح اسماعیل اپنی سیٹ بچانے میں کامیاب ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔

اس بات کا انکشاف سینئر تجزیہ کار شبیر حسین نے نیوز 360 کے پروگرام ٹی آر پی میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا ن لیگ میں معیشت کو لے کر کے دو گروپس ہیں ، ایک گروپ نواز شریف صاحب اور مریم نواز صاحبہ پر مشتمل ہے ، اور وہ سپورٹ کرتے ہیں اسحاق ڈار کو بطور وزیر خزانہ ، جبکہ مفتاح اسماعیل صاحب شہباز شریف صاحب اینڈ کمپنی کے چہیتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر خزانہ کا یوٹرن، تنخواہ دار طبقے کا ریلیف ختم کرنے کا امکان

چین مشکل وقت میں پھر مدد کو آگیا، پاکستان2.3ارب ڈالر موصول

سینئر تجزیہ کار شبیر حسین کا کہنا تھا "عمومی تاثر یہ ہے کہ شہباز شریف صاحب بہت اچھے ایڈمنسٹریٹر ہیں ، اور وہ سمجھتے ہیں کہ مفتاح اسماعیل کا مسکن کراچی ہے اور کراچی پاکستانی معیشت کا حب ہے۔ وزیراعظم کا خیال تھا کہ مفتاح اسماعیل کراچی کے کاروباری حلقوں کو اپنے ساتھ ملاکر ڈیلیور کر جائیں گے، اور وہ کچھ عرصہ آئی ایم ایف کے ساتھ بھی کام کرچکے تھے۔ اب لگتا یہ ہے کہ وہ معاملہ اب کھٹائی میں پڑ گیا ہے اور شہباز شریف صاحب کو بے فٹ پر جانا پڑے گا۔

سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا ہماری معلومات کے مطابق اب مریم نواز صاحبہ اور نواز شریف صاحب کی چلے گی ، اور اسحاق ڈار کو شائد لایا جائے گا۔ گوکہ ابھی صرف تبدیلی کی اطلاعات ہیں مگر کھلبلی ضرور مچ گئی ہے۔ معیشت کو سنبھالنے میں مفتاح اسماعیل کی کوتاہیاں کھل کر نظر آئی ہیں ، جس کی وجہ سے بڑے میاں نے اپنے سنگین قسم کے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سینئر تجزیہ کار شبیر حسین کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے پاس آپشن کیا ہیں ، اسحاق ڈار ، احسن اقبال ، شاہد خاقان عباسی صاحب ، مفتاح اسماعیل صاحب ، مصدق ملک صاحب یا پھر سابق گورنر سندھ محمد زبیر صاحب۔

شبیر حسین صاحب کا کہنا تھا اگر شاہد خاقان عباسی کو وزیر خزانہ لگائیں گے تو ایوی ایشن انڈسٹری کے حقوق کا کھل کر تحفظ ہوگا کیونکہ ان کی ویسٹرن انٹرسٹ ہیں ایوی ایشن انڈسٹری کے ساتھ۔ مفتاح اسماعیل صاحب کا فوکس انڈسٹری کو تحفظ فراہم کرنا ہے ۔ محمد زبیر صاحب اگر وزیر خزانہ لگتے ہیں تو کارپوریٹ سیکٹر پر برا وقت نہیں آئے گا اور یہی معاملہ مصدق ملک صاحب کا ہے ۔

سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا موجودہ صورتحال میں ایسے کسی بھی بندے کا آنا مشکل ہے جس کے بین الاقوامی سطح پراپنے مفادات نہ ہوں۔

شبیر حسین صاحب کا کہنا تھا مفتاح اسماعیل صاحب سے فاش غلطیاں ہوئی ہیں ، جب وہ پہلے دن آئے تھے تو انہوں نے کہا تھا ہم سب کچھ ٹھیک کردیں گے ، آئی ایم ایف کے پاس جاؤں گا اور ایک ارب ڈالر جھولی میں بھر کے لے آؤں گا۔ لیکن جب وہ واپس آئے تو خالی ہاتھ تھے۔ جس کے بعد انہوں نے ایسے ایسے ٹیکسز کا نفاذ کیا کہ ملک کے اندر مہنگائی کا ایک طوفان آگیا۔ پیٹرول کی قیمت اور ڈالر کی قیمت دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرتی ہوئی اوپر چلے گئی۔ اب سپر ٹیکس لگا کر انہوں نے ایک اور فاش غلطی کردی ہے۔ مفتاح اسماعیل صاحب اپنی فاش غلطیوں کی وجہ سے بڑے میاں صاحب کو ایک آنکھ نہیں بھارہے۔

میڈیا مینیجمنٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار شبیر حسین کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے میڈیا مینیجمنٹ بہت اچھی کرتی ہے انہیں پتا ہے کہ ایک بری تصویر کو اچھاکرکے کیسے دکھانا ہے۔

اہم ترین انکشاف کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار شبیر حسین کا کہنا تھا اسحاق ڈار صاحب ڈائریکٹ اسٹیٹ بینک کو فون کرکے کہتے تھے کہ ڈالر کو روک لو اور  مصنوعی طریقے سے روپے کی گرتی ہوئی قدر کو روک لیا جاتا تھا۔ یہی کام مفتاح اسماعیل سے نہیں ہوپایا۔ مفتاح اسماعیل صاحب اسٹیٹ بینک کے ساتھ ڈائریکٹ نہیں ہورہے جو کہ اچھی بات ہے مگر اچھا رکھنا کون چاہتا ہے ، ن لیگ والے سمجھتے ہیں اچھا وہی ہے جو اچھا نظر آئے ، جو اچھا ہورہا ہے وہ اچھا نہیں ہے ، یہ کام اسحاق ڈار صاحب بہت مہارت سے کرتے ہیں۔ اور یہی بات ن لیگ والوں کو اچھی لگتی ہے۔

متعلقہ تحاریر