الٹی ہو گئیں سب تدبیریں، لاہور ہائیکورٹ سے عمران ریاض کی ضمانت منظور

جسٹس باقر علی نجفی نے سینئر صحافی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت کا وقت 10 دے بعد مقرر کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے سنیئر صحافی کی ضمانت منظور کرلی، سماعت 19 جولائی تک ملتوی ، عمران ریاض عید فیملی کے ساتھ منائیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق عمران ریاض کی گرفتاری اور مقدمات سے اخراج کے لیے درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی نے کی۔

یہ بھی پڑھیے

عمران ریاض کیس میں سپریم کورٹ کے احکام کی صریحاً خلاف ورزی کاانکشاف

لاہور اور راولپنڈی کی عدالتوں سے حلیم عادل اور عمران ریاض کی گرفتاریاں غیرقانونی قرار

عدالت کے حکم پر صحافی عمران ریاض کو عدالت کے روبروپیش کیا گیا۔

جسٹس علی باقر نجفی کا عمران ریاض سے مکالمہ کے دوران کہا کہ آپ داڑھی کے ساتھ اچھے نہیں لگ رہے، جس پر عمران ریاض نے کہا کہ کل قربانی کے بعد کٹوا دوں گا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ آپ کے وکیل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کہ آپ ایسا کوئی بیان نہیں دیں گے جس سے معاملات خراب ہوں۔

عمران ریاض نے کہا کہ میں بھی عدالت کو یقین دہانی کراتا ہوں، میں کوئی بیان نہیں دوں گا، میں جس عدالت میں گیا ہوں وہاں انصاف ملا ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی کا استفسار کیا کہ آپکو ہتھکڑیاں تو نہیں لگیں؟

عمران ریاض نے کہا کہ ہتھکڑیاں اُتر گئی ہیں۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ چکوال والے کیس میں ضمانت دے دیں، اسکے علاوہ کسی ایف آئی آر میں گرفتاری نہیں ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ میں لمبا چوڑا آرڈر سوچ کر آیا تھا، جسٹس علی باقر نجفی کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے عمران ریاض کی چکوال کے مقدمے میں ضمانت منظور کر لی، عمران ریاض کی شخصی مچلکوں پر ضمانت منظور کی، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 جولائی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ تحاریر