معیشت کی تباہی کے دن حکمران اتحاد کے رہنماؤں کے قہقہے

گزشتہ دو روز میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں 12 روپے مزید مہنگا ہوگیا اور حکمران اتحاد ڈرائنگ روم میں بیٹھا ہنسی ٹھٹے میں مصروف تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکومتی اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس گزشتہ روز ہوا ، اجلاس کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وزیراعظم تالیاں پیٹ رہے جبکہ مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری ٹھٹے لگا رہے ہیں اور یہ اس دن ہوا جب ڈالر 224 روپے 225 تک ٹریڈ کررہا تھا اور اسٹاک مارکیٹ تقریباً ایک ہزار پوائنٹس لوز کرگئی تھی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر غریب عوام کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ ہے ، ایک ایسا اجلاس جس کا ایجنڈا ملکی معاشی صورتحال اور سیاسی صورتحال تھا اس اجلاس میں بیٹھ کر ملک کا ٹاپ لیڈرشپ ہنسی ٹھٹے میں مصروف تھی ، یہ تصویر ملک کی غریب عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ، یہ اُس دن کی تصویر ہے جس دن انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کا بلڈ باتھ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

سعد رفیق اور دیگر رہنماؤں کی متضاد بیانات سے بھرپور پریس کانفرنس

قائم مقام چیئرمین نیب نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اختیارات کو چیلنج کردیا

A meeting of the coalition parties
news 360

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان کے سینئر ترین صحافی اور اینکر پرسن کامران خان نے لکھا ہے کہ ” آج سمجھ میں آگیا یہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی اسکیم ہے کوئی مذاق نہیں ہے ڈالر 125 روز میں 50 رپے مہنگا ہوگیا پاکستان کی معشیت کی چولیں ہل گئیں ہیں۔”

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "وزیر اعظم کے کان پر جوں بھی نہ رینگے ، تین دن سے اسلام آباد چھوڑ کر لاہور ماڈل ٹاون میں ن لیگ شکست کے اثرات و وجوہات کا جائزہ لیتے رہیں۔”

اے آر وائی سے جڑے سینئر صحافی اور تجزیہ کار خاور گھمن نے لکھا ہے کہ "یہ تصویر ہمیشہ پاکستانی تاریخ کا حصہ رہے گی۔ مورخ لکھے گا یہ تصویر اس وقت لی گی جب ڈالر کی قیمت پاکستانی روپے میں 225 تک پہنچ گئی تھی۔”

خاور گھمن آگے بڑھتے ہوئے لکھتے ہیں کہ "اسی روز اسٹاک ایکسچینج میں اربوں روپے ڈوب گئے اور دنیا پاکستان کو وارن کر رہی تھی کہ ملک دیوالیہ ہونے جارہا ہے۔”

معروف اینکر پرسن اور سینئر صحافی منصور علی خان نے اجلاس کی تصویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "اسی دن ڈالر 224 روپے پر پہنچ گیا تھا۔ کیا کہیں سے لگتا ہے کہ یہ لوگ پریشان ہیں۔”

حکومتی اتحادی جماعتوں اور پی ڈی ایم کے اجلاس کی وائرل ہونے والی تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے غیرجانبدار تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے ، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے معیشت کا آؤٹ لک مثبت سے منفی کردیا ہے ، مگر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے تصویر یہ واضح تاثر دے رہی ہے کہ ملک کی ٹاپ لیڈرشپ کو کسی قسم کی کوئی پریشانی لاحق نہیں۔

ان کا کہنا ہے بے حسی کی  انتہا ہے کہ ملکی معیشت آخری سانسیں لی ہے جبکہ وزیراعظم صاحب چار دن سے اسلام آباد چھوڑ کر لاہور جاکر بیٹھے ہیں تاکہ کسی طرح سے اپنے بیٹے کی حکومت کو بچا لیں۔ یہ لوگ خود عمران خان کو تیل اور ماچس دیتے ہیں کہ جاؤ عوام پر چھڑکو۔ حکومت کرنے سے حکومت بچے گی۔

تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ جو لوگ انہیں مسیحا سمجھ رہے ہیں انہیں سمجھ جانا چاہیے کہ یہ لوگ پاکستان کو دیوالیہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ، کیونکہ جیسے جیسے ڈالر اوپر جائے گا ان کے اثاثوں کی مالیت بھی اوپر جائے گی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ اسی مشن پر آئے تھے کہ پاکستان کو لوٹنا اور بھاگ جانا ہے، اگر اب بھی عوام نے سری لنکن عوام جیسا کردار ادا نہ کیا تو پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے کوئی نہیں بچا پائے گا۔

متعلقہ تحاریر