عمران خان اور پرویز الہٰی کے درمیان ملاقات ، پنجاب میں حکومت چلانے پر اتفاق،ذرائع
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پنجاب میں لوکل باڈیز الیکشن اور وفاق میں شہباز شریف حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق ہوا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پنجاب کے نومنتخب وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان گئے رات ملاقات ہوئی ہے ، نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے دونوں رہنماؤں نے پنجاب میں اپنی حکومت کی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سب سے پہلی ترجیح یہ ہوگی کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن کی جانب جایا جائے تاکہ نچلی سطح پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کی جڑوں کو پنجاب میں مزید مضبوط کیا جاسکے ، اور مسلم لیگ ن کے زیادہ سے زیادہ ووٹرز کو اپنی جانب راغب کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیے
نواز شریف کی پاکستان واپسی کا امکان، جیل نہیں جائیں، ذرائع
مسلم لیگ کی رہنما مریم نواز کی سپریم کورٹ اور ماضی کے فیصلوں پر کڑی تنقید
ذرائع نے نیوز 360 کو مزید بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ کسی طرح سے وفاق میں حکومت کو تبدیل کیا جائے گوکہ یہ ایک مشکل امر ہے تاہم اپنی سے کوشش ضرور کی جائے گی۔
نیوز 360 کے ذرائع نے بتایا ہے کہ عمران خان اور چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ استعفے نہیں دیئے جائیں گے ، اور وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری اپنے بیانات میں اکثر بات کی جانب اشارہ کرتے رہتے ہیں کہ وفاقی حکومت دو ووٹوں پر کھڑی ہے جب چاہیں گے گرا دیں گے۔
پرویز الہٰی کی تقریب حلف برداری

ملاقات سے قبل نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی ایوان صدر گئے اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ۔
حلف اٹھانے کی تقریب میں چوہدری مونس الہیٰ، چوہدری وجاہت حسین، موسیٰ الہیٰ، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید، زین قریشی، مراد راس، یاسمین راشد سمیت دیگر افراد نے شرکت کی۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی سے حلف نہ لینے کے اعلان کے بعد نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچے تھے۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ

واضح رہے کہ گزشتہ رات سپریم کورٹ آف پاکستان نے حمزہ شہباز شریف کے حلف غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا تھا ، سپریم کورٹ نے کابینہ کو بھی کالعدم قرار دیا ، 11 صفحات پر مشتمل تین رکنی بینچ کا فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے تحریر کیا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق حمزہ شہباز نے بطور وزیراعلیٰ جو بھی تقرریاں کیں وہ بھی کالعدم قرار پائیں، عوامی مفاد میں لیے گئے فیصلے برقرار رہیں گے۔
پنجاب اسمبلی میں تبدیلی کی گونج

دوسری جانب تحریک انصاف نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کے لیے واثق قیوم اور ملک تیمور کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔
محمد خان بھٹی کو وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا پرنسپل سیکریٹری تعینات کردیا گیا ہے۔ نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔