پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا گیا ہے ، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ملکی درآمدات میں کمی سے روپے کی قدر میں جلد استحکام آنے شروع ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا ہے ، عمران خان ملک کو ڈیفالٹ کے قریب چھوڑ کر گیا تھا ، معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے یہ وزیر خزانہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تین دن قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی حکام سے پاکستان کو قرض کی فراہمی کے لیے آئی ایم ایف پر دباؤ ڈالنے کا کہنا تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا ملکی معیشت اس وقت مشکل دہرانے سے گزر رہی ہے ، خان صاحب پوچھتے ہیں اس سب کے ذمہ دار کون ہیں ؟ جواب یہ ہے کہ اس سب کے ذمہ دار آپ ہیں ، خان صاحب ہر شعبے کی تنزلی کے ذمہ دار آپ ہیں، عمران خان ملک کو ڈیفالٹ کے قریب چھوڑ کر گئے تھے ، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا ہے۔ کہتے ہیں تھوڑا سا ملک کو ڈیفالٹ کردیا تو کیا فرق پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں جون تک 4.6 ارب ڈالر جمع ہوئے
اوریو پاکستان کا 75واں یوم آزادی منانے کاانوکھاانداز
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا ہم نے بڑی مشکل سے بجٹ دیا ہے کیونکہ خان صاحب معیشت کو اس نہج پر چھوڑ کر گئے تھے کہ ہم بجٹ دے ہی نہیں سکتے تھے ، ملکی درآمدات میں کمی آئی ہے جو خوشی بات کی ہے ، درآمدات میں کمی سے روپے کی قدر میں استحکام آرہا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا آئی ایم ایف کے معاہدے کے برخلاف عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دی ، نومبر میں آپ نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور توڑ دیا ، کہتے ہیں تھوڑی سے ایمنیسٹی دے دی تو کیا فرق پڑتا ہے خان صاحب فرق پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا ماضی کی حکومت نے گیس کے شعبے میں کوئی کام نہیں کیا گیا ، ایک پیسے کا ریفارم نہیں کیا گیا ایک پیسے کا کام نہیں کیا گیا ، ہم کوشش کررہے کہ مقامی صنعت کو فروغ دیں ، تین ماہ میں ایسی کوئی چیز نہیں کی جس سے روپے کی قدر میں کمی آئے۔ تین ماہ میں ایکسپورٹ بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس ماہ بجلی کے بلوں میں اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ آئی ہے۔ خان صاحب نے ٹرسٹ کے نام پر دھندا بنا لیا ہے ، لوگوں کو کہاں گھر بنا کر دیئے ایک گھر بھی دکھا دیں ، کسی ایک شخص کو بھی نوکری دی ہو تو بتادیں، عمران خان کی پالیسیز کی وجہ سے 65 لاکھ لوگ بےروزگار ہوئے ، بی آر ٹی پر تحقیقات کراتے کیوں نہیں کرائیں ، توشہ خانہ سے گھڑیاں 20 فیصد قیمت دےکر لیں اور دوسروں کو بھاشن دیتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا عمران خان نے بجلی کے شعبے میں ایک پیسے کا خسارہ کم نہیں کیا ، ایک پیسے کا ٹرانسمیشن نقصان کم نہیں ہوا ، گردشی قرضوں میں خان صاحب نے 1400 ارب روپے کا اضافہ کیا ، آپ نے جی ڈی پی اور اکانومی خراب کی ، ماضی کی حکومت کی معاشی پالیسیز کی وجہ سے تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا ، اس ماہ 5 ملین ڈالر کی برآمدات ہوئی ہیں ، جون میں بین الاقوامی مارکیٹ سے 3.8 بلین ڈالرز کی پیٹرولیم مصنوعات خریدی ہیں۔