گزشتہ مالی سال پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 24فیصدکا ریکارڈ اضافہ
گزشتہ سال کے 2107 ملین ڈالر کے مقابلے میں رواں سال آئی ٹی برآمدات2615ملین ڈالر رہیں،سافٹ ویئر کنسلٹنسی سروسز کی برآمدات میں سب سے زیادہ 43.43فیصد اضافہ دیکھنے میں آیاجو 554.612 ملین ڈالر سے بڑھ کر 795.480 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

پاکستان نے گزشتہ برسوں میں اپنی آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا ہے۔ مالی سال 22-2021میں شدید معاشی کساد بازاری کے باوجود اس اضافے کے رجحان میں کمی نہیں آئی اور آئی ٹی سروس ایکسپورٹ انڈسٹری نے تقریباً 2615 ملین ڈالر کی ریکارڈ آمدنی حاصل کی ہے۔
یہ یقینی طور پر بڑی تعداد ہے لیکن اس سے بھی خوش آئند بات یہ ہے کہ یہ پچھلے سال کی آئی ٹی خدمات کی برآمدات سے 24 فیصد اضافہ ہے،21-2020 میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 2107 ملین ڈالر رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
شہباز شریف حکومت نے ایئر سیال کو بین الاقوامین پروازوں کی اجازت دے دی
پاکستانی روپے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ عارضی ہے، اسٹیٹ بینک
ٹیکنالوجی کی دنیا سے متعلق خبریں دینے والی ویب سائٹ ٹیک جوس نے ادارہ شماریات پاکستان کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ انڈسٹری نے کمپیوٹر سروسز میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، کمپیوٹر سروس انڈسٹری میں غیر معمولی 26.40 فیصد نمو دیکھنے میں آئی، مجموعی طور پر یہ صنعت گزشتہ مالی سال کے 1666.310 ملین ڈالر سے بڑھ کر اس سال 2106.145 ڈالر تک پہنچ گئی۔
کمپیوٹر سروسز میں سافٹ ویئر کنسلٹنسی سروسز کی برآمدات سب سے نمایاں تھیں، جس میں 43.43 فیصد کا اضافہ دیکھا گیاجو کہ 554.612 ملین ڈالر سے بڑھ کر 795.480 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ ہارڈ ویئر کنسلٹنسی سروسز میں 429.58 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو 0.551 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2.918 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ انڈسٹری نے رواں مالی سال سافٹ ویئر سے متعلق خدمات میں 34.87 فیصد اضافہ دیکھا۔ پچھلے سال ملک نے سافٹ ویئر سروسز سے 417.485 ملین ڈالر کمائے تھے، اس بار یہ رقم بڑھ کر 563.071 ملین ڈالر ہو گئی، جو بہرحال ایک اچھا اضافہ ہے۔
کمپیوٹر سافٹ ویئر سروس انڈسٹری کے درمیان، مرمت اور دیکھ بھال کی خدمات کی برآمدات گزشتہ سال 1.446 ملین ڈالر سے کم ہو کر اس مالی سال 0.662 ملین ڈالر رہ گئیں تاہم دیگر کمپیوٹر سافٹ ویئر سروسز میں 7.25 فیصد کا اچھا اضافہ دیکھا گیا اور اس سے حاصل شدہ آمدنی693 ملین ڈالر سے بڑھ کر 743.230 ملین ڈالر ہو گئی۔
آئی ٹی سروسز کی حال ہی میں بہت زیادہ مانگ رہی ہے اور پاکستان یقیناً اس پر قبضہ کر رہا ہے، پاکستان سے آئی ٹی سروس کی برآمدات میں 31.08 فیصد کا متاثر کن اضافہ دیکھا گیا، جو 3.990 ملین ڈالر سے بڑھ کر 5.230 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
آئی ٹی سیکٹر کے تحت آنے والی نیوز ایجنسی کی خدمات کی بھی بہت زیادہ مانگ ہے، اور تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا، جو 2.304 ملین ڈالر سے بڑھ کر 3.448 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔ دیگر چھوٹی یا غیر متعلقہ انفارمیشن ٹکنالوجی خدمات میں بھی 5.69 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جو 1.686 ملین ڈالر سے 1.782 ملین ڈالر تک جا پہنچا۔
پاکستان کے سخت مالی اور سیاسی حالات سے گزرنے کے باوجود آئی ٹی ایکسپورٹ انڈسٹری نے بڑے پیمانے پر ترقی بھی کی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ صنعت کام اور محصول کے لیے پوری طرح سے دوسری معیشتوں پر منحصر ہے اس طرح یہ صنعت کسی بھی غیر مستحکم یا ترقی پذیر معیشت کے لیے سونے کی کان بن جاتی ہے۔
آئی ٹی ایکسپورٹ انڈسٹری نہ صرف سیاسی اور مالی حالات سے متاثر نہیں ہوتی بلکہ ملک میں بڑے پیمانے پر غیر ملکی زرمبادلہ لانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ مختصراً آئی ٹی ایکسپورٹ انڈسٹری کو تمام حالات کے خلاف ایک بہترین ڈھال کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے ، اس لیے حکومتوں کو نہ صرف اس صنعت میں فعال سرمایہ کاری کرنی چاہیے بلکہ ملک میں آئی ٹی کی آمد کو بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔