عمران خان کی احتجاج کی تنبیہہ: حکومت منتخب سینیٹر کے گھر گھس گئی

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپے کی مذمت کرتے ہیں ، امپورٹڈ حکومت ہمیں دیوار سے لگا رہی ہے ، خبردار کرتا ہوں کہ اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ستمبر کی کال کے اعلان کے فوری بعد  فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ان کے لیب ٹاپ سمیت دیگر اشیاء کو تحویل میں لے لیا۔

گزشتہ روز بنی گالہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ حکومت کے خلاف احتجاج کی کال کا فیصلہ کرلیا ہے ، اور یہ زیادہ دور نہیں ، رواں مہینے میں ہی احتجاج کی کال دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم شہبازشریف کی جہازی کابینہ نے تمام سابق حکومتوں کے ریکارڈ توڑ ڈالے

ٹرین آپریشن کی معطلی سے ریلوے کو یومیہ 16 کروڑ روپے نقصان ہورہا ہے، سعد رفیق

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا ملک پر مسلط چوروں کی حکومت مجھے راستے سے ہٹانا چاہتی ہے، ہم سڑکوں پر آکر زبردستی الیکشن کرائیں  گے ، اگر انہوں نے شفاف الیکشن نہ کرائے اور الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی تو لوگ سڑکوں پر ہوں۔

نواز شریف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عمران خان  کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف ملک میں واپس آیا تو ایسا تاریخی استقبال کریں گے کہ یہ لوگ یاد ہی رکھیں گے۔

عمران خان کے بیان کے بعد حکومت دباؤ میں آگئی اور وزارت داخلہ کے حکم پر ایف آئی اے نے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپہ ماردیا ۔

چھاپے کے دوران ایف آئی اے حکام سیف اللہ نیازی کا لیب ٹاپ ، موبائل فون اور ان کی اہلیہ کا موبائل بھی ساتھ لے گئے ، اس کے علاوہ دیگر دستاویزات بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

سینیٹر سیف اللہ نیازی پاکستان تحریک انصاف کے سیٹنگ سینیٹر ہیں اور ان پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہے ، پھر ایف آئی اے والوں نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی۔

سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر ایف آئی اے کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "ایک طرف امپورٹڈ حکومت ہمیں سیلاب کی وجہ سے سیاست کرنے سے باز رہنے کا مشورہ دی رہی ہے اور دوسری طرف وہ ہمیں ہراساں کررہی ہے اور ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات میں اضافہ کررہی ہے ، ہماری سوچ کو اجاگر کرنے والے صحافیوں پر ظلم کررہی ہے ، ٹی وی چینلز اور یوٹیوب پر میری کوریج کو بند کررکھا ہے۔”

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "ان کی مایوسی اور بڑھ رہی ہے ، کیونکہ سیلاب سے نجات کے لیے ہمارے ٹیلی تھون کو بلیک آؤٹ کر دیا۔ آج سینیٹر سیف نیازی کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کا سیل فون اور کمپیوٹر چھین لیا گیا۔ امپورٹڈ حکومت اور ہینڈلرز ہمیں دیوار سے لگا رہے ہیں۔ میں انہیں خبردار کر رہا ہوں کہ اس کے نتائج انہیں بھگتنا پڑیں گے۔”

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ٹیوٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ "سیف اللہ نیازی ایک سینیٹر ہیں اس طرح ان کے گھر پر چھاپہ مارنا لیپ ٹاپ اور فون اٹھا کر لے جانا اور ہراساں کرنا اس نام نہاد حکومت کا ایک اور کارنامہ ہے ، اس زیادتی کی شدید مذمت کرتے ہیں چیئرمین سینٹ اور متعلقہ اداروں کو اس ضمن میں فوری ایکشن لینا چاہئے۔”

سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپے کے حوالے سے اپنا موقف دیتے ہوئے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے حکام کا کہنا ہے کہ سیف اللہ نیازی کے گھر اور آئی نائن ٹو میں واقع ان کے دفتر پر سرچ وارنٹ کے ساتھ چھاپہ مارا گیا تھا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق سینیٹر سیف اللہ نیازی ، آفتاب احمد جان ، بلال خان اور دیگر افراد آئی نائن ٹو میں واقع دفتر میسرز ٹائیل ماؤٹین میں نامنظور نامی ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ چلا رہے تھے ، ویب سائٹ کو غیرقانونی فنڈنگ کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔

حکام کے مطابق سرچ وارنٹ جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد سے حاصل کیا تھا جس میں سرچ و الیکٹرانک ڈیوائس تحویل میں لینے کی اجازت بھی لی گئی تھی۔

متعلقہ تحاریر