امدادی سامان کی تقسیم کی تقریب بدنظمی، متاثرین امدادی سامان پر ٹوٹ پڑے
سکھرکی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لیبر کالونی میں قائم خیمہ بستی میں متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم کی منعقدہ تقریب سخت بدنظمی کا شکار ہوگئی۔ متاثرین امدادی سامان پر ٹوٹ پڑے کوئی پنکھا لے گیا تو کوئی مچھر دانی جبکہ کئی متاثرین خالی ہاتھ رہ گئے، پولیس نے لاٹھی چارج کرکے کئی خواتین زخمی کردیا
سکھرمیں امدادی سامان کی تقسیم کی تقریب بدنظمی کا شکار ہوگئی۔ متاثرین امدادی سامان پر ٹوٹ پڑے۔ کسی کے ہاتھ پنکھا آیا تو کسی کے ہاتھ بستر جبکہ اس دوران کئی خواتین زخمی بھی ہوگئیں ۔
تفصیلات کے مطابق سکھرکی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لیبر کالونی میں قائم خیمہ بستی میں متاثریں میں امدادی سامان کی تقسیم کی منعقدہ تقریب سخت بدنظمی کا شکار ہوگئی ۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ حکومت کی ناہلی، امدادی سامان سیلاب متاثرین کے بجائے من پسند افراد میں تقسیم
ڈپٹی کمشنرسکھر شہزاد طاہر کی تقریر کے دوران تقریب میں اچانک سے بھگڈر مچ گئی اور متاثرین سیلاب کمشنر کی تقریر سننے کے بجائے امدادی سامان پر ٹوٹ پڑے ۔
بد نظمی کے دوران کوئی پنکھا لے گیا تو کسی کے ہاتھ بستر آیا۔ بد نظمی کے دوران کئی خواتی بھی زخمی ہوئیں جبکہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج بھی متاثرین کو روک نہ سکا ۔
بھگدڑ کے فائدہ اٹھاتے ہوئے سیلاب متاثرین ایک دوسرے کو دھکے دیتے رہے اور پنکھے، کھانے کے برتن، مچھر دانیاں سمیت امدادی سامان پر ہاتھ صاف کرتے رہے جبکہ کئی متاثرین خالی ہاتھ لوٹ گئے ۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں سیلابی پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہونے لگا
تقریب کے دوران بھگڈر مچنے پر منتظمین متاثرین کو حیرت سے دیکھتے رہے جبکہ پولیس کا لاٹھی چارج بھی انہیں نہ روک سکا تاہم اس دوران درجنوں خواتین زخمی ہوگئیں ۔