کرتار پور میں پاکستان اور بھارت کے سابق ٹیسٹ کرکٹرز کی یادگار ملاقات

بشن سنگھ بیدی کو اپنے دیرینہ دوست انتخاب عالم کے منہ سےایک فقرہ”لَولی ٹو سی یو“سننے کا شدت سے انتظار تھا۔بالآخر 9 برس بعد اپنے دیرینہ دوست کو اپنی نظروں کے سامنے دیکھنے کی ان کی خواہش پوری ہوگئی۔

پاکستان اور بھارت  کے سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے اس مقولے کو سچ ثابت کردکھایا کہ دوستی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر انتخاب عالم  نے منگل کو کرتار پور میں اپنے دیرینہ دوست اور سابق بھارتی کپتان  بشن سنگھ بیدی سے 9سال بعد ملاقات کی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق  سابق بھارتی کپتان بشن سنگھ بیدی کو اپنے دیرینہ دوست انتخاب عالم کے منہ سےایک فقرہ”لَولی ٹو سی یو“   سننے کا شدت سے انتظار تھا۔ اس انتظار میں نو برس بیت گئے تھے بالآخر اپنے دیرینہ دوست کو اپنی نظروں کے سامنے دیکھنے کی ان کی خواہش پوری ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیے

گوردوارہ کرتارپور صاحب میں ننگے سر ماڈلنگ پر سکھوں کی تنقید

4 اکتوبر کو ان دونوں دوستوں کو ملنے کا موقع کرتارپور میں مل گیا جسے برصغیر کی تقسیم کے بعد بچھڑے ہوئے اپنوں کے ملنے کا مرکز کہا جانے لگا ہے۔

سرحد کے دونوں پار سے لوگ اپنوں سے ملنے یہاں کا رخ کرتے ہیں اور ان ملاقاتوں میں جذباتی مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔انتخاب عالم اور بشن سنگھ بیدی کی ملاقات بھی ان جذبات سے خالی نہ تھی۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انتخاب عالم بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ” یہ ایک جذباتی لمحہ تھا کیونکہ کافی عرصے کے بعد ہم دونوں کا آمنا سامنا ہوا۔ بشن سنگھ بیدی کو اس ملاقات کے لیے ایک دن کا ویزا ملا تھا جو عام طور پر کرتار پور آنے والے انڈین شہریوں کو ملتا ہے تاکہ وہ یہاں آکر پاکستان میں رہنے والے اپنے عزیز واقارب اور دوستوں سےمل سکیں“۔

انتخاب عالم کہتے ہیں کہ”بشن سنگھ بیدی پچھلے کچھ عرصے کے دوران کافی بیمار رہے ہیں لیکن چونکہ ڈاکٹرز نے انھیں سفر کی اجازت دے دی تھی لہذا انھوں نے اس ملاقات کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ وہ اس ملاقات کے لیے وھیل چیئر پر آئے تھے۔ جب ہم دونوں کی نظریں ملیں تو میں نے دیکھا کہ بیدی کو اپنی آنکھوں پر یقین ہی نہیں آرہا تھا۔ میں نے انھیں مخاطب کرتے ہوئے کہا: ‘لوولی ٹو سی یو اور یہ کہہ کر ہم نے جپھی ڈالی اور ایک دوسرے سے بغلگیر ہوئے۔ اُسوقت دونوں کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ اس موقع پر ہم دونوں کے علاوہ سابق ٹیسٹ کرکٹر شفقت رانا اور ہماری فیملیز کے علاوہ کوئی دوسرا موجود نہ تھا“۔

انتخاب عالم کا کہنا ہے کہ”ہم دونوں کی آخری ملاقات جنوری سنہ 2013 میں کلکتہ کے ایڈن گارڈنز میں ہوئی تھی جب پاکستان اور بھارت کے کپتانوں کو وہاں مدعو کیا گیا تھا اس کے بعد ہم فون اور واٹس ایپ پر باقاعدگی سے رابطے میں رہتے تھے تاہم ڈیڑھ سال قبل بشن سنگھ بیدی فالج کی وجہ سے کافی بیمار ہوگئے اور ان کی دیرینہ خواہش تھی کہ کسی طرح وہ مجھ سے ملاقات کریں“۔

یہ بھی پڑھیے

کرتار پور راہداری کھولنا عمران خان کا شاندار فیصلہ ہے،دیپک پروانی

بی بی سی کے مطابق انتخاب عالم اور بشن سنگھ بیدی دونوں زبردست حس مزاح رکھتے ہیں۔ اس ملاقات میں انتخاب عالم نے بشن سنگھ بیدی کو چند لطیفے بھی سنائے اور امریکی سنگر لوئی آرمسٹرانگ کی آواز کی نقل کرتے ہوئے گانا بھی سنایا جس پر بشن سنگھ بیدی کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ انتخاب بھائی آپ کی بہت تعریف سن رکھی ہے کہ آپ اس گلوکار کی نقل خوب کرلیتے ہیں آج آپ نے بیدی صاحب کو ہنسادیا ہے۔

انتخاب عالم نے کہا کہ”میں اپنے کریئر میں اسکاٹ لینڈ میں بھی کھیل چکا ہوں وہاں میری ٹیم میں ایک کرکٹر لوئی آرمسٹرانگ کے گانے گایا کرتا تھا میں نے اس کرکٹر سے یہ گانے سیکھے اور پھر میں ان کی نقل کرلیتا تھا۔ جب میں اور بیدی 1971میں ورلڈ الیون کی طرف سے آسٹریلیا کے دورے پر تھے تو اسوقت ویک اینڈ پر کھلاڑیوں کی پارٹی میں مجھ سے لوئی آرمسٹرانگ کی آواز میں گانے کی فرمائش ہوا کرتی تھی“۔

بشن سنگھ بیدی بیماری کی وجہ سے بہت کم بات کرپاتے ہیں۔ ان کی اہلیہ نے  بتایا کہ جب بیدی صاحب انتخاب عالم اور شفقت رانا سے مل رہے تھے تو وہ یہ بات خاص طور پر محسوس کر رہی تھیں کہ بیدی صاحب کے چہرے پر ایک عجیب سی خوشی تھی۔

 بشن سنگھ بیدی اور انتخاب عالم نے کرتار پور میں پورا دن ساتھ گزارا اور اپنی دوستی کے یادگار لمحات کو یاد کرکے خوب لطف اٹھایا۔لیکن بقول انتخاب عالم وہ لمحہ ہم دونوں کے لیے بہت بھاری تھا جب اس راہداری میں ہم ایک دوسرے کو الوداع کہہ کر واپس ہورہے تھے اسوقت بشن سنگھ بیدی بہت جذباتی دکھائی دیے اور کہنے لگے خوشی ہے کہ ہم مل لیے پتہ نہیں اب دوبارہ مل بھی پائیں یا نہیں؟

متعلقہ تحاریر