انٹرپول نے خالصتان تحریک بانی رہنما کی گرفتاری کی بھارتی درخواست مسترد کردی
انٹرنیشنل پولیس مودی سرکارکی خالصتان تحریک کے بانی گروپتونت سنگھ پنوں کی گرفتاری کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے پنوں کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت نہیں دئیے، علیحدگی پسند گروپ سکھس فار جسٹس کے بانی پنوں نے گزشتہ دنوں یورپ اور کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم بھی کروایا تھا

انٹرپول نے مودی حکومت کی خالصتان تحریک کے بانی رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کی گرفتاری کی درخواست مسترد کردی ہے۔ بھارت نے انٹرپول سے درخواست کی تھی کہ پنون مطلوب ملزم ہے اسے نئی دہلی کے حوالے کیا جائے ۔
انٹرنیشنل پولیس (انٹر پول) نے خالصتان تحریک کے رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کی گرفتاری کی بھارتی درخواست مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے پنوں کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت نہیں دئیے۔
یہ بھی پڑھیے
ہماچل پردیش اسمبلی کے مین گیٹ پر خالصتان کا جھنڈا لہرا دیا گیا
انٹرنیشنل پولیس( انٹرپول ) نے نریندرمودی کی حکومت کی جانب سے جاری خالصتان تحریک کے رہنما گروپتونت سنگھ پنن کے خلاف دہشت گردی کے الزامات پر ریڈ کارنر نوٹس (آر سی این) جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ۔
انٹرپول نے بھارتی درخواست مسترد کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بھارت حکام نے سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کے پنجاب میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں ۔
آر این سی مطلوب افراد کے خلاف انٹرپول کی طرف سے جاری کردہ ایک بین الاقوامی دستاویز ہے، جس میں دنیا بھر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اس شخص کا سراغ لگانے اور اسے تحویل میں لینے کی درخواست کی جاتی ہے ۔
بھارت نے انٹرپول سے درخواست کی تھی کہ وہ پنون کی حوالگی اور بھارت کے حوالے کرنے یا دیگر قانونی کارروائی تک اسے تلاش کر کے حراست میں لے تاہم نئی دہلی کی درخواست کو عدم ثبوت کی بنا پر مسترد کیا گیا ہے ۔
بھارت نے انٹرپول کے نام اپنی درخواست میں سکھ رہنما پر الزامات عائد کیے تھے کہ پنن پنجاب میں دہشت گردی کروانے، سیاسی رہنماؤں کو قتل کرنے اور غیر قانونی علیحدگی پسند ایجنڈے کو فروغ دینے کی مجرمانہ سازش میں مصروف ہے ۔
خالصتان تحریک کے رہنما گروپتونت سنگھ پنوں علیحدگی پسند گروپ سکھس فار جسٹس کے بانی اور قانونی مشیر ہیں۔ اسی تنظیم نے کینیڈا،برطانیہ، یورپ اور پورے ملک میں خالصتان ریفرنڈم ووٹنگ کی قیادت کی تھی۔