سوئی ناردرن کے صنعتی صارفین کو یکم نومبر سے گیس کی فراہمی 3 ماہ کیلیے بند
صنعتی صارفین کو ایل این جی پرمنتقل ہونے کے لیے کمپنی کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گے جو کہ ایک بہتر متبادل ہے تاہم اس کی قیمت تین گنا زیادہ ہوگی، جی ایم سوئی ناردرن

سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے قدرتی گیس کی قلت کے باعث موسم سرما میں تین ماہ کے لیے کمرشل صارفین کو فراہمی معطل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ایس این جی پی ایل نارتھ کے جنرل منیجر ڈسٹری بیوشن خرم ایوب خان نے کہا ہے کہ صارفین کو مائع قدرتی گیس (ایل این جی) پرمنتقل ہونے کے لیے کمپنی کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گے جو کہ ایک بہتر متبادل ہے تاہم اس کی قیمت تین گنا زیادہ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے
ایک سال میں سوئی ناردرن سسٹم سے ڈیڑھ ارب سے زیادہ کی گیس چوری کی گئی، اوگرا
گیس کی پیداوار میں 6 فیصد کمی،ایل این جی کا استعمال33فیصد بڑھ گیا
انگریزی روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق خرم ایوب خان اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر عہدیداران کے ہمراہ گفتگو کر رہے تھے۔
خرم ایوب خان نے نشاندہی کی کہ پاکستان کے گیس کے ذخائر کم ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو اس کمی کو پورا کرنے کے لیے روزانہ تقریباً 1200 ملین مکعب فٹ ایل این جی درآمد کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں لیکن صارفین کو ان کی فراہمی میں وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت گھریلو صارفین کو ایل این جی کی فراہمی پر سبسڈی فراہم کر رہی ہے لیکن کمرشل صارفین کو کوئی سبسڈی فراہم نہیں کی جا رہی ۔انہوں نے اسلام آباد چیمبر کے اراکین کو یقین دلایا کہ وہ ان کے تحفظات کو متعلقہ حکام تک غور کے لیے پہنچائیں گے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی سی سی آئی کے صدر احسن ظفر بختاوری نے انکشاف کیا کہ ایس این جی پی ایل نے اسلام آباد میں کمرشل صارفین کو یکم نومبر 2022 سے قدرتی گیس کے کنکشن معطل کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں جس سے تاجر برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔









