مفتی اعظم پاکستان و سربراہ دارالعلوم کراچی مفتی رفیع عثمانی انتقال کرگئے

مرحوم کی نمازجنازہ اتوار کو صبح 9 بجے دارالعلوم کراچی میں ادا کیا جائے گی،صدر مملکت، وزیراعظم، گورنر، وزیر اعلیٰ سندھ،وزیراطلاعات، وزیر داخلہ، مولانا فضل الرحمان، سراج الحق اور دیگر کا اظہار تعزیت

ملک کے ممتاز عالم دین،مفتی اعظم پاکستان اور دارالعلوم کراچی کے سربراہ مفتی رفیع عثمانی طویل علالت کے بعد 86برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔

دارالعلوم کراچی کی جانب سے مفتی اعظم پاکستان کے انتقال کی تصدیق کردی گئی ہے۔ مرحوم کی نمازجنازہ اتوار کو صبح 9 بجے دارالعلوم کراچی میں ادا کیا جائے گی بعدازاں انہیں دارالعلوم کراچی کے قبرستان میں سپردخاک کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کی ملاقات

مولانا طارق جمیل کی شہباز شریف اور عمران خان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں

مفتی رفیع عثمانی21 جولائی 1936 کو ہندوستان کے قصبے دیوبند کے عثمانی گھرانے میں  میں پیدا ہوئے۔مولانا اشرف علی تھانوی نے ان کا نام محمد رفیع رکھا۔مولانا رفیع کے والد مولانا  محمد شفیع دیوبندی دارالعلوم دیوبند کے مفتی اعظم اور تحریک پاکستان کی سرخیل شخصیات میں سے ایک تھے۔ مفتی رفیع عثمانی نے 30 سے ​​زائد کتابیں بھی لکھیں۔ مرحوم  معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کے بڑے بھائی تھے۔

مفتی تقی عثمانی نے اپنے ٹوئٹ میں اپنے بھائی کے انتقال کی خبر سے آگاہ کرتے ہوئے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔مفتی تقی عثمانی نے بتایا کہ مفتی رفیع عثمانی کی نماز جنازہ اتوار کو صبح 9 بجے دارالعلوم کراچی میں ادا کی جائے گی۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی،وزیراعظم شہبازشریف،وزیرداخلہ رانا ثنااللہ، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب،گورنرسندھ کامران ٹیسوری،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ،جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان،امیر جماعت اسلامی سراج الحق ،مولانا طارق جمیل اور دیگر نے مفتی رفیع عثمانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کیا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے  مفتی اعظم پاکستان کے انتقال پر اظہار افسوس صدر مملکت کا مفتی رفیع عثمانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی دینی اور علمی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ مرحوم نے فقہ، حدیث اور تفسیر کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دیں، مفتی رفیع عثمانی کی دینی اور علمی خدمات، دینی علم کے فروغ میں خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام کہا کہ مرحوم کی زندگی اسلام کی تبلیغ و ترویج کے لیے وقف تھی، انہوں نے مسلمانوں کے اتحاد کے لیے اپنی گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔ان کی سماجی اور مذہبی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان نے اپنے پیغام میں کہا کہ مفتی اعظم پاکستان کی وفات سے پاکستان ایک متوازن افکار ونظریات کے حامل،معتدل،بلند پایہ فقیہ اور مفتی سےمحروم ہوگیا، ان کی گراں قدر علمی خدمات کویاد رکھاجائے گا،انہوں نےاسلام کی حقیقی تصویر دنیا کے سامنے پیش کی،ان کی وفات سے دل رنجیدہ ہے،اللہ تعالیٰ ہم سب کو صبرکی توفیق دے۔

متعلقہ تحاریر