غیرملکی سرمایہ کاروں نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس سے 660 ملین ڈالر نکال لیے

نیا پاکستان سرٹیفکیٹس (این پی سی ) سے گزشتہ 6 ماہ کے دوران 660 ملین ڈالرنکال لیے گئے ہیں، رواں سال مارچ تک نیا پاکستان سرٹیفکیٹس (این پی سی ) سرمایہ کاری ہوتی رہی تاہم حکومتی تبدیلی کے بعد غیریقینی صورتحال کی وجہ سے این پی سی کی سرمایہ کاری میں کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے

غیرملکی سرمایہ کاروں نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس (این پی سی ) سے گزشتہ 6 ماہ کے دوران 660 ملین ڈالر نکال لیے ہیں جس کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں ۔

اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس (این پی سی )  سے گزشتہ 6 ماہ کے دوران 660 ملین ڈالر نکال لیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اتحادی حکومت کے سات ماہ ملکی معیشت کیلئے مشکل ترین ثابت ہوئے

اعداد و شمار سے واضح ہو تا ہے کہ رواں سال مارچ تک نیا پاکستان سرٹیفکیٹس (این پی سی ) سرمایہ کاری ہوتی رہی تاہم حکومتی تبدیلی کے بعد غیریقینی صورتحال کی وجہ سے این پی سی کی سرمایہ کاری  میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے ۔

این پی سی میں غیر ملکی سرمایہ کاری اس سال مارچ تک بڑھتی رہی۔ مارچ تک این پی سی میں ایک ارب 42 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری تھی تاہم ستمبر میں  یہ سرمایہ کاری صرف 763 ملین ڈالر رہ گئی ہے ۔

ملکی ڈیفالٹ خطرات کے بارے میں بڑھتی ہوئی افواہوں اور کمزور معاشی نمو کے درمیان زرمبادلہ کے ذخائر کی کمزور پوزیشن نے صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔

اسی وقت سکوک بانڈز کے اس سال دسمبر تک ایک ارب ڈالر کی ایک اور بڑی ادائیگی واجب الادا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کئی بار یقین دلایا کہ پاکستان ادائیگی کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی حکومت نے چار ماہ  کےدوران میں سوا 4 ارب ڈالر کے قرضے  لے لیے

چینی قرضوں کا رول اوور تشویشناک ہے۔ ان قرضوں کے رول اوور کے بارے میں وزارت خزانہ کی جانب سے ابھی تک کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہواتاہم برآمدات میں اضافہ کا رجحان نہیں دیکھا گیا جبکہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر بھی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر