اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ: وفاقی حکومت کا وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
پاکستان مسلم لیگ ن کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے قیادت کی جانب سے جیسے ہی حکم ملے گا پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی تحریک پیش کردی جائے گی ، اراکین نے ریکوزیشن پر دستخط کردیئے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے اسمبلیوں کی ممکنہ تحلیل کو رکوانے کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اور اسپیکر سردار سبطین خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے 106 اراکین پنجاب اسمبلی کی اہم بیٹھک رہنما ن لیگ رانا مشہود خان کے گھر پر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے
مریم اور حمزہ کے گروپوں میں پھوٹ، ن لیگ لاہور کا ورکرز کنونشن بری طرح فلاپ
سلیمان شہباز کی وطن واپسی کے بعد حمزہ شہباز لندن روانہ ہو گئے
ذرائع کے مطابق ن لیگی اراکین اسمبلی کی جانب سے رانا مشہود کے گھر وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تحریک پر دستخط کئے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے چوہدری پرویز الہیٰ اور سردار سبطین خان کے خلاف آج کسی بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما طاہر سندھو کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے لیے تیاری شروع کردی ہے۔
طاہر خلیل سندھو کا کہنا ہے جب قیادت کی جانب سے حکم ملے گا فوری طور پر تحریک جمع کرا دی جائے گی۔
رانا مشہود کے گھر پر میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ لیڈر شپ کے حکم کا انتظار ہے ، ہم نے تیاری مکمل کرلی ہے ، تحریک جمع ہونے کے تین سے سات دن میں اعتماد کا ووٹ لینا ہوتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر سیشن چل رہا ہوں تو عدم اعتماد جمع ہوسکتی ہے ، عمران خان کے بولنے تک ابھی بڑا ٹائم ہے۔
رہنما ن لیگ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا ہماری میٹنگ کی ابھی ویلیو نہیں ہے ویلیو زمان پارک کی میٹنگ کی ہے۔ مونس الہی عمران خان سے سیٹیں مانگ رہے ہیں جس پر معاملات حل نہیں ہورہے ہیں۔