میئر کراچی کون ہوگا؟ جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی آمنے سامنے

الیکشن کمیشن کے نئے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کی 91 نشستیں ، جی آئی کی 88 نشستیں اور پی ٹی آئی کی 40 نشستیں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے امیر جماعت اسلامی کراچی کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

کراچی کے بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ  گزر گیا ، کوئی بھی جماعت انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ، اس لیے یہ سوال کہ کون بنے کا کراچی کا میئر؟ نے مزید کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے ابتدائی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 93 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر ، جماعت اسلامی 86 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر اور پی ٹی آئی 40 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھی۔ تاہم دو یوسیز میں ری کاؤنٹنگ ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کی دو نشستیں کم ہوگئی ہیں جبکہ جماعت اسلامی کی دو نشستیں بڑھ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ناراض سیاسی رہنماؤں نے ملک کوبحرانوں سے نکالنے کیلیے سرجوڑ لیے

کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی: پی پی اور ای سی پی ذمہ دار ہے ، متحدہ کا الزام

نئے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کی 91 نشستیں ، جی آئی کی 88 نشستیں اور پی ٹی آئی کی 40 نشستیں ہیں۔

نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے 91 نشستوں پر میدان مارا ہے ، جبکہ جماعت اسلامی نے 88 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف 40 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر کھڑی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے 7 ، جے یو آئی (ف) نے 3 اور تحریک لبیک پاکستان نے 2 نشستوں پر فتح حاصل کی ہے جبکہ 4 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔

گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے میئر کراچی کے لیے جماعت اسلامی کو سپورٹ کرنے کا اشارہ دیا تھا جبکہ جماعت اسلامی نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے لیے یہ شرط رکھی تھی کہ پہلے نتائج کو درست کیا جائے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز الیکشن کمیشن سندھ نے کراچی کی 235 نشستوں کے بلدیاتی انتخابات کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج جاری کیے تھے۔ تاہم انہوں نے کہا تھا کہ حتمی اعلان مکمل نتائج مرتب ہونے کے بعد جاری کیا جائے گا۔

مراد علی شاہ کا حافظ نعیم الرحمان سے رابطہ

بدھ کے روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور اُنہیں انتخابی نتائج پر خدشات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

سید مراد علی شاہ کا حافظ نعیم الرحمان سے کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو الیکشن کمیشن سے مسائل ہیں ان پر حکام سے رابطہ کریں گے اور شکایات کا ازالہ کریں گے۔

رکن سندھ اسمبلی سعید غنی کی پریس کانفرنس

بدھ کے روز ہی رہنما پیپلز پارٹی اور رکن سندھ اسمبلی سعید غنی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری ترجیح جماعت اسلامی سے بات چیت کرنا ہے ، بات چیت سے ہی طے ہوسکتا ہے کہ میئر کراچی جماعت اسلامی کا ہونا چاہیے یا پھر پیپلز پارٹی سے۔

ان کا کہنا تھا جماعت اسلامی کے ساتھ ملکر کراچی کے لیے اچھا سیٹ اپ لایا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا جن طرح سے جماعت اسلامی کو تحفظات ہیں ہمیں بھی کئی نشستوں پر تحفظات ہیں۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی پریس کانفرنس

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ بلدیاتی نتائج میں غیرمعمولی تاخیر پر ہمیں تحفظات ہیں۔ کہتے ہیں انتخابات میں پیپلز پارٹی کو لیڈنگ پوزیشن دی گئی ، جب اصل میں ایسا نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کی فتح پر حیرت نہیں ، ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر