آج کی سیاست عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتی، رہنما مسلم لیگ ن
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 10 سے 20 سال پرانے مسائل 8 ماہ میں حل نہیں ہوسکتے ، کیونکہ کوئی معجزاتی حل دستیاب نہیں، ملک میں استحکام کے لیے مشکل فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دشمنی اور انتقام پر مبنی آج کی سیاست عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتی۔
اتوار کے روز کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بھی خطاب کیا اور موجودہ حالات پر کھل کر اظہار رائے کیا۔
یہ بھی پڑھیے
تین لوگوں نے مذہب کے نام پر مجھے سلمان تاثیر کی طرح قتل کرانے کی سازش کی، عمران خان
عالم کو ڈیزل کہنے والوں کو تجدید ایمان و نکاح کرلینا چاہیے، پشاور کے علما کافتویٰ
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نفرت کی سیاست پاکستان کے عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتی اور عوام کو درپیش مسائل بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حقائق میڈیا پر دکھائے جانے یا اخبارات میں چھپنے والے حقائق سے کہیں زیادہ تلخ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں شخصیات اور اداروں سمیت کوئی بھی اپنی ذمہ داریوں سے بری نہیں ہو سکتا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 10 سے 20 سال پرانے مسائل 8 ماہ میں حل نہیں ہوسکتے ، کیونکہ کوئی معجزاتی حل دستیاب نہیں، ملک میں استحکام کے لیے مشکل فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’حل آئین کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں مضمر ہے نہ کہ جزوی نفاذ‘‘۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ (شہباز کی زیرقیادت) حکومت نے آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کم از کم 4 ماہ کی تاخیر کی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اس سال 21 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان دنوں مشکل معاشی صورتحال سے دوچار ہے کیونکہ عوام کو مشکلات کا سامنا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ عوام کو ان کے حقوق اور طاقت دی جائے ، عوام کو ان کے اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جائے ، اور اسی طرح اضلاع اور صوبوں کو بھی حقوق ملنے چاہئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے سیاسی استحکام وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمارا یہ اقدام عوامی اہمیت کے معاملات کو اجاگر کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا کیونکہ "پاناما اور توشہ خانہ [مسائل] میں پھنسی سیاسی جماعتوں” کے پاس لوگوں کے مسائل پر توجہ دینے کا وقت نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو سنگین معاشی اور سیاسی مسائل کا سامنا ہے اور دعویٰ کیا کہ 70 فیصد نوجوان مایوسی کے عالم میں دوسرے ممالک کو ہجرت کرنا چاہتے ہیں۔