ای سی سی اجلاس، انتخابات کے علاوہ تمام کاموں کیلئے فنڈز کی منظوری

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے حج پالیسی 2023 سمیت ڈیجیٹل مردم شماری ، نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام کی منظوری دے دی۔

وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اہم اجلاس ہوا۔

وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبدالشکور، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق مسعود ملک۔ ، جناب شاہد خاقان عباسی ایم این اے/سابق وزیراعظم، ایس اے پی ایم برائے خزانہ جناب طارق باجوہ، ایس اے پی ایم آن ریونیو جناب طارق محمود پاشا، وفاقی سیکریٹریز اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیے

نیپرا نے بجلی صارفین پر 3 روپے 39 پیسے کا فی یونٹ سرچارج عائد کردیا

1400 سی سی اور دیگر سینکڑوں درآمدی اشیاء پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد کرنے کا فیصلہ

وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے حج پالیسی 2023 کی سمری جمع کرائی۔ ای سی سی نے بحث کے بعد حج 2023 پالیسی کی منظوری دی اور 90 ملین امریکی ڈالر کا زرمبادلہ فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

پالیسی کے مطابق سال 2023 کے لیے پاکستان کے لیے مختص حج کوٹہ 179,210 ہے، جسے سرکاری اور پرائیویٹ حج اسکیموں کے درمیان 50:50 کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔

سرکاری اور پرائیویٹ حج اسکیموں میں سے ہر ایک کو 50 فیصد کا کوٹہ اسپانسر شپ اسکیم کے لیے مختص کیا جائے گا۔

سال 2023 کے لیے، شمالی علاقے کے لیے عارضی حج کا پیکیج 11 لاکھ 75 ہزار اور جنوبی علاقوں کے لیے 11 لاکھ 65 ہزار میں ہوگا۔

ای سی سی نے روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دی۔

ملک میں جاری 7ویں ڈیجیٹل مردم شماری اور مکانات کی شماری کے لیے پلاننگ کمیشن کے لیے 12 ارب روپے جاری کرنے اور نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (NPGP) (غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ) کے لیے 3 ہزار 244 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے سال 2023 کے لیے یوریا کھاد کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی طرف سے پیش کی گئی سمری کو موخر کر دیا۔

اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں گیس کی تقسیم کے منصوبے پر ای سی سی کی تشکیل کردہ کمیٹی کی سفارشات کو شامل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

ای سی سی نے سولر پینل اور الائیڈ ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ پالیسی-2023 پر وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے پیش کی گئی ایک اور سمری کو بھی موخر کر دیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی معلومات کو مدنظر رکھتے ہوئے مجوزہ پالیسی کا ایک مرتبہ پھر سے جائزہ لیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر