قوم کے پیسے پر غبن کرنے والوں کے خلاف ’زیرو ٹالرینس‘ کی پالیسی اپنائی جائے گی، عرفان قادر
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ ہم نومنتخب چیئرمین نیب سے امید کرتے ہیں کہ وہ لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان قادر نے بدھ کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے 190 ملین پاؤنڈز کے اسکینڈل میں ملوث ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف ’زیرو ٹالرینس‘ پالیسی اپنائی جائے گی ، جنہوں نے ملک کے وسائل کو غیر قانونی طور پر لوٹا ہے۔
اسلام آباد میں ایک پریس سے خطاب کرتے ہوئے عرفان قادر کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن کا کیس ہے۔ جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ کرپشن کے اس کیس میں 70 ارب روپے کا غبن کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
جسٹس فائز عیسیٰ آڈیو لیکس کمیشن کیس: سپریم کورٹ نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی
عمران ریاض اور ارقم شیخ کی گمشدگی، افغان فون نمبرز کا استعمال مگر ریاست غیر سنجیدہ
سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے معاون خصوصی عرفان قادر کا کہنا تھا کہ سابقہ حکمرانوں نے نیشنل کرائم ایجنسی کو گمراہ کرنے کے لیے منفی ہتھکنڈوں کا استعمال کیا ، انہوں نے این سی اے کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ فنڈز حکومت پاکستان کے اکاؤنٹس میں بھیجے جارہے ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید انکشاف کیا کہ اگرچہ زیر بحث رقم برطانیہ سے پاکستان منتقل کی گئی تھی لیکن یہ رقم ریاست کے اکاؤنٹ میں منتقل نہیں ہوئی تھی۔
انہوں نے اس حقیقت کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی کہ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے 50 ارب روپے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فنڈز اب بھی عدالت کے دائرہ اختیار میں ہیں۔
انہوں نے حال ہی میں تعینات ہونے والے چیئرمین نیب کے حوالے سے امید کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ احتساب کو جبر یا جبر کے آلے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ مگر انصاف ہونا چاہیے۔