امریکا میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹروں نے خواجہ آصف کی شکایت وزیراعظم سے کردی

ایسوسی ایشن آف فیزیشنز آف پاکستان ڈیسنٹ نارتھ امریکا کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف قومی اسمبلی میں اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق اپنا بیان واپس لیں اور معافی مانگیں۔

ایسوسی ایشن آف فیزیشنز آف پاکستان ڈیسنٹ نارتھ امریکا نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف قومی اسمبلی میں اووسیز پاکستانیوں سے متعلق اپنا بیان واپس لیں اور معافی مانگیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے خواجہ آصف نے کہا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو کچھ پتا نہیں کہ پاکستان میں کیا ہورہا ہے ، وہ آتے ہیں اور پانے مردے دفن کرکے واپس چلے جاتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیر دفاع نے یہ بات میاں نواز شریف  اور میاں شہباز شریف کے لیے تو نہیں کہی تھی؟ کیوں یہ شریف برادران بھی اپنے والدین کو دفنا کر واپس چلے گئے تھے۔

پاکستانی وزیر کے بیان پر دی ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف پاکستانی کا ردعمل

ایسوسی ایشن آف فیزیشنز آف پاکستان ڈیسنٹ نارتھ امریکا (APPNA) پاکستان کے وزیر دفاع، جناب خواجہ محمد آصف کے 14 جون 2023 کو قومی اسمبلی میں دیے گئے اس بیان کی شدید مذمت کرتی ہے، جس میں انہوں نے امریکہ اور کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں کے لیے انتہائی گھٹیا اور غلیظ زبان استعمال کی۔ جناب خواجہ محمد آصف کے الفاظ شمالی امریکہ اور یورپ میں پاکستانیوں کے لیے واضح طور پر توہین آمیز تھے۔ پاکستانی حکومت کے ایک موجودہ وزیر کی طرف سے 30 لاکھ سے زائد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بارے میں توہین آمیز تبصرے جو انتہائی اہم دفاعی قلمدان پر فائز ہیں، بدقسمتی اور ناقابل قبول ہے۔  بالعموم مغربی دنیا اور بالخصوص شمالی امریکہ میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کے ذہن میں پاکستان کی فلاح و بہبود کے سوا کچھ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف تصدیق چاہتا ہے کہ اسکا قرضہ چین کو ادائیگیوں پر تو خرچ نہیں ہوگا، سینیٹر رضا ربانی

اسمبلی اور حکومت کی مدت میں توسیع کا معاملہ آیا تو حمایت کروں گا، راجاریاض

لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ "پاکستان کے لیے ان کی خدمات بے شمار ہیں جن کا شمار نہیں کیا جا سکتا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خدمات، چاہے وہ واحد یا دوہری شہریت کے حامل ہوں، ہمیشہ پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ وہ اور ان کی اگلی نسلیں دنیا میں پاکستان کے حقیقی سفیر ہیں اور یہ ثابت کرنے کے لیے ان کا ایک قابل فخر ٹریک ریکارڈ ہے۔

اے پی پی این اے نے لیٹر میں مزید لکھا ہے کہ "جناب آصف کے کچھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں، لیکن اس سے انہیں پوری کمیونٹی کی تذلیل کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ سیاسی مخالفین کو بھی جواب دینا سیاسی دلائل سے ہونا چاہیے نفرت انگیز بیان بازی سے نہیں۔

اے پی پی این اے لیٹر

لیٹر میں کہا گیا ہے کہ "APPNA ایک غیر سیاسی تنظیم ہے اور سیاست میں ملوث نہیں ہے۔  تاہم، یہ اپنی رکنیت اور دیگر سمندر پار پاکستانیوں کے حق کا احترام کرتا ہے، جو قانون کی حدود میں رہتے ہوئے، اپنی انفرادی صلاحیتوں کے تحت یا کچھ سیاسی پلیٹ فارمز کے ذریعے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔”

ایسوسی ایشن کی طرف سے لکھے گئے لیٹر کے مطابق "ان کی ہمدردیاں مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہو سکتی ہیں، لیکن کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ آصف کی طرح ان کی تذلیل کرے۔”

لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ "اس کے ساتھ ہی ، APPNA بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ہر کسی کو اپنی سیاسی گفتگو میں مہذب اور روادار رہنے کی تلقین کرتا ہے۔ ایک موجودہ وزیر کی حیثیت سے جناب آصف کے تبصرے، خاص طور پر ان کے پرگندہ خیالات کہ شمالی امریکہ یا یورپ سے سمندر پار پاکستانی صرف اپنے بزرگوں کو دفنانے یا جائیداد بیچنے کے لیے پاکستان کا دورہ کرتے ہیں، انتہائی توہین آمیز اور انتہائی کم عملی میں منتج ہیں۔ یہ کبھی قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں امید ہے کہ یہ ریمارکس حکومت کے موقف کی عکاسی نہیں کریں گے۔”

APPNA مسٹر آصف کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ 2020 کے "ملک منصف اعوان بمقابلہ فیڈریشن آف پاکستان” کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ پڑھیں۔ اس وقت کے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ (جو اب سپریم کورٹ کے موجودہ جج ہیں)، جناب اطہر من اللہ نے تحریر کیا تھا کہ "پاکستانی شہری کی حب الوطنی پر اس وقت تک شک یا شبہ نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ ریاست واضح طور پر اور شک کے سائے کے بغیر دوسری صورت قائم نہ کر دے”۔

جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے فیصلے میں زور دے کر کہا تھا کہ "”دوہری شہریت رکھنے والا شخص درحقیقت پاکستان کا شہری ہے اور اس طرح پاکستان سے اس کی وابستگی یا حب الوطنی پر کبھی شک نہیں کیا جا سکتا”۔

لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ "وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ، حکومت پاکستان، نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی پاکستان سے وابستگی کے بارے میں شکوک پیدا کرنے کی کوشش کی۔  پاکستان کی پارلیمنٹ میں تمام جگہوں پر ان کے ریمارکس اور الفاظ کا چناؤ انتہائی افسوس ناک اور کسی وزیر یا رکن پارلیمنٹ کے لیے ناگوار تھا۔”

ایسوسی ایشن کی طرف سے لکھے گئے لیٹر کے مطابق "APPNA عزت مآب وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے اپیل کرتی ہے کہ وہ جناب خواجہ محمد آصف کے ریمارکس کا نوٹس لیں۔  ہم جناب آصف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ریمارکس کو واپس لیں اور شمالی امریکہ اور یورپ میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں سے معافی مانگیں۔”

متعلقہ تحاریر