پاکستان پر فی الوقت ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا
وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا ہے پاکستان میں ٹیکسز ضرورت کے مطابق جمع نہیں ہو رہے، ٹیکس کم جمع کرانے میں صرف ٹیکس گزار زمہ دار نہیں۔
وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پاکستان نے بیرونی مالیاتی ضروریات پوری کرلی ہیں، اس لیے پاکستان پر اب ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انسانی تحفظ نہ کیے جانے کی وجہ ترقی میں رکاوٹ ہے، نیشنل سیکورٹی اور ہیومن سیکورٹی ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی روپے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ عارضی ہے، اسٹیٹ بینک
آئی ایم ایف نے بیوروکریسی اور سیاستدانوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی
وزیر مملکت کا کہنا تھا پاکستان کی معیشت کو تاحال کئی چیلنجز درپیش ہیں، پاکستان کو معاشی میدان بہت کی کامیابیوں کی ضرورت ہے، معاشی ترقی کے لیے مسلسل کئی شعبوں کو اکھٹے آگے بڑھنا ہوگا۔
عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کسی بھی ملک کیلئے اکنامک سیکورٹی ، سوشل سیکورٹی انتہائی لازمی ہے ، کیونکہ نیشنل سکیورٹی ، ہیومن سکیورٹی اور سوشل سکیورٹی آپس میں منسلک ہیں ، معشیت کو درست میں گامزن کرنے کیلئے ادارہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا آئی ایم ایف سمیت دوست ممالک نے پاکستان کی مالی امداد کی ہے، پاکستان میں ٹیکسز ضرورت کے مطابق جمع نہیں ہو رہے، ٹیکس کم جمع کرانے میں صرف ٹیکس گزار زمہ دار نہیں۔
عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا ٹیکس کم جمع ہونے میں ٹیکس پالیسی اور افسران کی بھی زمہ داری ہے، پاکستان کو معاشی خودمختاری کے لیے ٹیکس آمدن کی ضرورت ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا تھا ٹیکس آمدن بڑھے گی تو بیرون ذرائع پر انحصار کم ہوگا، اس لیے ٹیکس بڑھانے کی اشد ضرورت ہے، مختلف شعبوں کو بہت سے ٹیکسز میں چھوٹ دی گئی ہے۔ سیاستدان، اسٹیبلشمنٹ اور بیورکریسی سب کو پاکستان کے بارے سوچنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی استحکام کیلئے سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے، کوشش کر رہے ہیں ہر سہ ماہی بنیادوں پر ملکی معیشت کے بہتر اعشاریے ہوں، اداروں کو درست سمت میں گامزن سے ملکی معیشت بہتر ہو گی۔









