تھر کول پاور کمپلیکس نے 330 میگاواٹ کا کمرشل آپریشن شروع کردیا

تھر انرجی لمیٹڈ (TEL) نے یکم اکتوبر 2022 سے اپنا 330 میگاواٹ مائن ماؤتھ تھرکول پر مبنی پاور کمپلیکس کا کمرشل آپریشن شروع کردیا ہے۔

حب پاور کمپنی ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ اور چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کے اشتراک سے بنائے گئے تھر انرجی لمیٹڈ (TEL) نے 330 میگا واٹ کے مائن ماؤتھ کول فائرڈ جنریشن کمپلیکس نے آپریشن شروع  کردیا ہے۔

تھر انرجی لمیٹڈ (TEL) حب پاور کمپنی لمیٹڈ (HUBCO) ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (FFC) اور چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (CMEC) کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے، جوکہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں لگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

رواں مالی سال کی پہلے دو کی معاشی رپورٹ نے حکومت کو آئینہ دکھا دیا

ڈالر کے بعد ڈار کا تیل پر وار، پیٹرول اور ڈیزل پر عوام کو بڑا ریلیف

جعمہ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ تھر انرجی لمیٹڈ (TEL) یکم اکتوبر 2022 سے اپنا کمرشل آپریشن شروع کردے گا۔ تھر انرجی لمیٹڈ اور سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ کے درمیان 27 جولائی 2017 کو معاہدہ طے پایا تھا۔

تھر انرجی لمیٹڈ (TEL) ایک CPEC منصوبہ ہے جس میں HUBCO کے 60 فیصد حصص ہیں اور FFC اور CMEC کے بالترتیب 30 فیصد اور 10 فیصد شیئر ہیں۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے رپورٹ کیا ہے کہ تھر بلاک 2 میں یہ تیسرا مائن ماؤتھ کول پاور یونٹ ہے۔ TEL سب سے سستی تھرمل بجلی پیدا کرے گا کیونکہ پاور کمپلیکس کے ایندھن کی لاگت تقریباً 4-5 روپے فی کلو واٹ ہونے کی توقع ہے جبکہ کوئلے پر مبنی بجلی کی اوسط پیداوار 21 روپے فی کلو واٹ ہے۔

متعلقہ تحاریر