ڈالر کی بے قابو اڑان:معاشی ماہرین اور صحافی وزیرخزانہ اسحاق ڈار پر پھٹ پڑے
وقت آگیا ہے کہ ن لیگ اعتراف کرے کہ مفتاح اسماعیل بالکل بجا تھے، خرم حسین: روپے کی بے قدری دانشورانہ طور پر بدعنوان ماہر معاشیات کے منہ پر طمانچہ ہے، شبرزیدی: اسحاق ڈار استعفیٰ دیں اور دوبارہ کبھی وزیرخزانہ نہ بنیں، عزیر یونس: اسحاق ڈار کو مفتاح اسماعیل سے معافی مانگنی چاہیے، اسماعیل خان
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بے قابو اڑان کے بعد معاشی ماہرین اور تجزیہ کار 4 ماہ تک ڈالر کی قدر کو مصنوعی طور پر روکنےاور3 ماہ تک آئی ایم ایف پروگرام کو موخر کرنے پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار کیخلاف پھٹ پڑے۔
سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، معاشی تجزیہ کار عزیر یونس،خرم حسین اور اسماعیل خان نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو شدید تنقیدکا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسحاق ڈار کے سربسجود ہوتے ہی آئی ایم ایف مذاکرات پر آمادہ ہوگیا
امریکی ڈالر ریکارڈ 25 روپے اضافے سے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
سینئر صحافی اور معاشی تجزیہ کار خرم حسین نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ”مسلم لیگ ن کیلیے وقت آگیا ہے کہ وہ اعتراف کرے کہ مفتاح اسماعیل بالکل بجا تھے، ایسے نازک وقت میں 3 ماہ تک آئی ایم ایف پروگرام ملتوی کرکےناقابل حساب نقصان ہوا اور اس التوا کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔اگر پاکستان آئی ایم ایف پروگرام پر عمل پیرا رہتا تو آج ڈالر اس بلند ترین سطح پر نہیں پہنچتا۔
Time for PML(N) to acknowledge that @MiftahIsmail was right all along. Delaying the IMF program by 3 months at such a critical time did incalculable damage and brought no benefits. Dollar would not be at such a high level today had Pakistan stayed the course with the program. pic.twitter.com/suxrw9zJuT
— Khurram Husain (@KhurramHusain) January 26, 2023
سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہاکہ پاکستانی روپے کی سرکاری قیمت میں 24 روپے سے زائد کی کمی، کیا یہ ہمارے ہوش میں آنے کا وقت نہیں ہے؟
Pakistan Rs down by over 24 in official rate. Is it not a call for our conscious? And a slap on the face of those intellectually corrupt economist who were saying everything is OK & Pakistan is doing great. How poor will survive with over 35-40 percent inflation. Rescue!
— SyedShabbarZaidi (@SShabbarZaidi) January 26, 2023
انہوں نے کہا کہ یہ دانشورانہ طور پر بدعنوان ماہر معاشیات کے منہ پر طمانچہ ہے ، جو کہہ رہے تھے کہ سب ٹھیک ہے اور پاکستان بہت اچھا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ 35سے 40 فیصد مہنگائی کے ساتھ غریب کیسے زندہ رہے گا؟
One man’s ego and belief in cuckoonomics brought the economy to the brink.
The unwinding of the Dar Peg will inflict unimaginable trauma on ordinary citizens; it’ll be exponentially costlier than Khan’s petrol subsidy!
Dar must resign and never again be made finance minister.
— Uzair Younus عُزیر یُونس (@UzairYounus) January 26, 2023
معاشی تجزیہ کا ر عزیر یونس نے اسحاق ڈارکی معاشی پالیسی کو عمران خان کی پٹرول سبسڈی سے خطرناک قرار دیتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ عزیریونس نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ ایک آدمی کی انا اور کوکونومکس میں یقین نے معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔
One man’s ego and belief in cuckoonomics brought the economy to the brink.
The unwinding of the Dar Peg will inflict unimaginable trauma on ordinary citizens; it’ll be exponentially costlier than Khan’s petrol subsidy!
Dar must resign and never again be made finance minister.
— Uzair Younus عُزیر یُونس (@UzairYounus) January 26, 2023
انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار کی حقیقت کھلنے پر عام آدمی کو ناقابل تصور صدمی پہنچے گا۔ یہ عمران خان کی پٹرول سبسڈی سے کہیں زیادہ مہنگا ہوگا،انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار کو لازمی مستعفی ہونا چاہیے اور آئندہ کبھی وزیر خزانہ نہیں بننا چاہیے۔
The one who said he knew how to negotiate with the IMF and that it needed to “behave” will have tough conditionalities shoved down his throat. He needs to apologize to @MiftahIsmail
— Ismail Khan (@IKPeshawar) January 26, 2023
سینئر صحافی اسماعیل خان نے اپنے ٹوئٹ میں اسحاق ڈارکا نام لیے بغیر انہیں تنقید کانشانہ بناتے ہوئے لکھاکہ جوکہتا تھا کہ وہ جانتا ہے کہ آئی ایم ایف سے کیسے بات چیت کرنی ہے ، اسے اپنے رویے پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے ، سخت شرائط اس کے حلق سے نیچے اتر جائیں گی، اسے مفتاح اسماعیل سے معافی مانگنی چاہیے۔