ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عروج پر: لیکن پیٹرول نایاب

او سی اے سی کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈالر کے ایکسچینج ریٹ بڑھنے کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی لاگت بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں جو قیمتوں میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں ۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کے باوجود پیٹرول ڈیزل ناپید ہوگیا، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے خط میں ایسا کیا لکھ دیا کہ بھونچال آگیا۔

وفاقی حکومت کے لیے ہر دن نیا بحران، اب آئل کمپنیز میں ہلچل مچ گئی، ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بھی متاثر ہونے کے خدشات منڈلانے لگے تیل کمپنیوں نے روپے کی قدر کو وجہ بنا کر سپلائی انتہائی محدود کر دی۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت آئی ایم ایف مذاکرات: مالیاتی ادارے کا تمام شرائط پر عملدرآمد کا مطالبہ

آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد روپیہ مضبوط  اور حصص بازار میں تیزی

تیل کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم او سی اے سی نے حکومت کو خط لکھ دیا۔ آئل انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ، حکومت سے فوری اقدامات کی اپیل کردی۔ روپے کی قدر میں کمی سے آئل انڈسٹری کو اربوں روپے کو نقصان ہوا۔

او سی اے سی خط

او سی اے سی کے مطابق ایل سیز کے نئے ریٹس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت فروخت میں بڑا فرق ہے، او سی اے سی کے مطابق اوگرا روپے کہ قدر میں کمی کا پورا اثر صارفین پر ڈالنے کی اجازت نہیں دے رہا، اوگرا ایکسچینج ریٹ کا فرق عوام پر ایک ہی بار منتقل کرنے کی اجازت دے۔

خط کے مطابق آئل کمپنیوں کیلئے تیل کی موجودہ قیمتوں کے حساب ایل سیز کی ٹریڈ فنانس بڑھانے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

او سی اے سی کے خط سے ملک میں ڈالر کے ایکسچینج ریٹ بڑھنے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی لاگت بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں جو قیمتوں میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں ۔

متعلقہ تحاریر