آئل کمپنیز کا بغیر تعطل سپلائی کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے اربوں روپوں کا نقصان ہو چکاہے، کرنسی کی شرح تبادلہ کا بوجھ عوام پر منتقل کرکے تجارتی مالیاتی سہولت فراہم کی جائیں ورنہ پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں تعطل پیدا ہوسکتا ہے

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے کہا ہے کہ آئل انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے حکومت  فوری اقدمات لیکر انڈسٹری کو بربادی سے محفوظ رکھے ۔

آئل ریفائنریز کی نمائندہ تنظیم آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کے مطابق آئل انڈسٹری تباہی کے دہانے تک پہنچ چکی ہے جبکہ اربوں  روپے کا  نقصان ہوچکا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

اسحاق ڈار کی سود کے خاتمے کی خواہش مگر کیا آئی ایم ایف رضا مند ہوگا ؟

حکومت کو لکھے گئے ایک خط میں آئل ریفائنریز کی نمائندہ تنظیم نے اپنے خدشات اور انڈسٹری کی موجودہ  تباک کن صورتحال کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کی ۔

او سی اے سی نے اپنے خط میں لکھا کہ  ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمتوں میں مسلسل گراوٹ سے آئل انڈسٹری کو اربوں روپے کے  نقصان کا سامنا  کرنا پڑ رہا ہے ۔

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے مطابق روپے کی قدر میں کمی سے لیٹر آف کریڈٹ ( ایل سیز) کے نئے ریٹس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا فرق ہے۔

او سی اے سی  کے خط میں کہا گیا ہے کہ  آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) روپے کہ قدر میں کمی پورا اثر صارفین پر ڈالنے کی اجازت نہیں دے رہا۔

او سی اے سی کے مطابق روپے کی قیمت میں کمی کی وجہ سے کچھ کمپنیوں کا نقصان پورے سال کے منافع سے زیادہ ہوسکتا ہے۔ ایکسچینج ریٹ کا فرق عوام پر منتقل کیا جائے ۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت کو ٹیکس لگائے بغیر 1500 ارب روپے اضافی آمدن کا مشورہ

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے خط میں حکومت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ  مستحکم سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے تجارتی مالیاتی سہولت کو بڑھایا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 35 روپے تک کا اضافہ کیا ہے تاہم او سی اے سی اب مزید اضافے کا مطالبہ کر رہی ہے ۔

متعلقہ تحاریر