ملک میں ہفتہ وار مہنگائی 2.82 فیصد مزید بڑھ گئی
پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق 2 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 34.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ پچھلے ہفتے کے اختتام پر مہنگائی کی شرح 32.6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) نے کہا ہے کہ 2 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 2.82 فیصد اضافہ ریکارڈ گیا ہے۔
اس بات کا انکشاف جمعے کے روز جاری ہونے والے سرکاری اعدادوشمار میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چار ماہ سے زائد عرصے میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں سب سے تیزی سے اضافہ ہوا ہے ، جس کی بنیادی وجہ ایندھن کے نرخوں میں اضافہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی، ڈالر اور سونا تاریخ کی بلند ترین سطح پر آگئے
آئل کمپنیز کا بغیر تعطل سپلائی کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 فروری2023ء): پاکستان بیورو نے 02 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مشترکہ کھپت والے گروپ کے لیے حساس قیمت کے اشارے (SPI) کے ذریعے ماپی جانے والی ہفتہ وار مہنگائی میں 2.82 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ شماریات (PBS) نے جمعہ کو رپورٹ کیا۔
پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) نے کہا ہے کہ افراط زر میں قلیل مدتی اضافے کے اعدادوشمار شماریاتی کارکردگی کے اشارے (ایس پی آئی) نے جاری کیے ہیں ، جس کے مطابق 2 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں مہنگائی کی شرح 34.5 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ پچھلے ہفتے کے اختتام پر مہنگائی کی شرح 32.6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ یعنی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 2.82 فیصد مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار کے مطابق 51 اشیائے ضروریہ میں سے 32 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، ایک شے کی قیمت میں کمی جبکہ 18 اشیاء کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔
جن اشیاء کی قیمتوں میں پچھلے سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ان میں پیاز (556.36 فیصد)، چکن (90.9 فیصد)، انڈے (81.7 فیصد)، ڈیزل (81.4 فیصد)، پیٹرول (68.8 فیصد)، چائے (63.9 فیصد) شامل ہیں۔
باسمتی ٹوٹا چاول (63.4 فیصد) ، چاول اری-6/9 (62.4 فیصد) ، دال مونگ (61.1 فیصد) ، کیلے ( 57.4 فیصد) ، چنے کی دال (53.2 فیصد) ، روٹی (48.8 فیصد) ، گندم کا آٹا (48.4 فیصد) ، پاؤڈر نمک (48.1 فیصد) ، ماش کی دال (46.2 فیصد) ، ایل پی جی (43.8 فیصد) ، سرسوں کا تیل (42.1 فیصد) ، اور واشنگ صابن (42 فیصد) مہنگا ہوا۔
دوسری جانب ٹماٹر کی قیمت میں (62 فیصد)، پاؤڈر مرچ کی قیمت میں (15.3 فیصد)، بجلی کی قیمت میں (12.3 فیصد) اور گڑ کی قیمت میں (0.27 فیصد) کمی ریکارڈ کی گئی۔
ہفتہ وار بنیادوں پر، لہسن (17.1 فیصد) ، چنے کی دال (7.1 فیصد) ، کیلے (4.8 فیصد) ، چکن (4.4 فیصد) ، ماش کی دال (3.9 فیصد) کی قیمتوں میں سب سے زیادہ تبدیلی نوٹ کی گئی۔
پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کے مطابق سب سے کم آمدنی والے گروپ (یعنی 17,732 روپے ماہانہ سے کم کمانے والے افراد) کے لیے مہنگائی میں 1.71 فیصد اور 44,175 سے زیادہ کی ماہانہ آمدنی والے افراد کے لیے مہنگائی میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔