جنوری میں بیرون ملک سے ترسیلات زر میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی

اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری میں ترسیلات زر 13 فیصد کمی کے بعد ایک ارب 89 کروڑ ڈالر رہیں، سعودی عرب سے407، برطانیہ سے 330، متحدہ عرب امارات سے 269، امریکا سے 213 اور یورپی ممالک سے 240 ملین ڈالرز موصول ہوئے

جنوری میں ترسیلات زر 13 فیصد کمی کے بعد ایک ارب 89 کروڑ ڈالر رہی۔ 31 ماہ کے بعد جنوری 2023 میں تارکین وطن کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے بھی کم رہیں۔

اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) گزشتہ ماہ جنوری میں ترسیلات زر 13 فیصد کمی کے بعد ایک ارب 89 کروڑ ڈالر رہیں، اس سے قبل مئی 2020 میں ترسیلات زر ایک ارب 86 کروڑ ڈالر تھی۔

یہ بھی پڑھیے

صحافی سرل المیڈا کے ٹیکس متعلق سوال پر مفتاح اسماعیل کا بھر پور جواب

اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق اپریل 2022 میں ترسیلات زر 3 ارب 12 کروڑ ڈالر کی ریکارڈسطح پر تھیں، جولائی تا جنوری 2023، ترسیلات زر میں 11 فیصد کمی ہوئی۔

مرکزی بینک (ایس بی پی ) کے مطابق سات ماہ میں ترسیلات زر 16 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی، گزشتہ مالی سال کے انہی 7 ماہ میں ترسیلات زر 17 ارب 98 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

اعداو شمار کے مطابق  سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے موصول ہوئے جوکہ 407 ملین ڈالر تھے جبکہ برطانیہ سے330 ملین  اور متحدہ عرب امارت سے 269 ملین ڈالر موصول ہوئے ۔

مرکزی بینک کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ امریکا سے 213 ملین ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوا  جبکہ خلیجی ممالک بحرین، کویت، قطر اور عمان سے ترسیلات زر 243.6 ملین ڈالر رہی ۔

اسٹیٹ بینک پاکستان کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ یورپی  ممالک سے  240 ملین ڈالر موصول ہوئے ہیں ،ماہرین نے ترسیلات زر کی کمی کو انٹربینک میں ڈالر کی مصنوعی طور پر کم شرح کو قرار دیا ۔

متعلقہ تحاریر