وفاقی حکومت نے مالی بحران کا شکار ایس ایم ای بینک بند کرنے کا اعلان کردیا

وفاقی کابینہ نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے کو  قرض فراہم کرنے والے ایس ایم ای بینک کو بند کرنے کا اعلان کردیا ہے ، ایس ایم ای بینک سالانہ ایک ارب روپے نقصان  برداشت کر رہا تھا جبکہ سنگین مالی بحران کی وجہ سے نجکاری بھی مشکل ہو گئی تھی

اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) کی تجویز پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے کو  قرض فراہم کرنے والے  "ایس ایم ای بینک” کو بند کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔

وفاقی کابینہ نے اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) کی سفارشات پر ایس ایم ای بینک کو بند کرنے کی منظوری دیتے ہوئے صارفین کے ڈپازٹس کے تحفظ کو یقینی بنانے  کی  ہدایات جاری کیں۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے جی ایس ٹی کی شرح 18 سے 25 کرنے کی تجویز آگئی

 حکومت  کے مطابق ایس ایم ای بینک کو سالانہ ایک ارب روپے کا نقصان ہو رہا تھا جبکہ سنگین مالی بحران کی وجہ سے اس کی نجکاری میں بھی  بے حد مسائل پیش آرہے تھے ۔

حکومت کے مطابق بینک کو لائف سپورٹ پر رکھنا دانشمندانہ اقدام نہیں ہے۔مرکزی بینک نے حکومت سے ایس ایم ایس بینک کی لیکویڈیٹی ضروریات کے لیے فنڈ طلب کرلیا ہے ۔

اسٹیٹ بینک نے حکومت سے کہا ہے کہ ایس ایم ایس بینک  کی لیکویڈیٹی ضروریات کے لیے فنڈمختص کرے تاکہ اس کے ڈپازٹرز کو ادائیگیوں میں ڈیفالٹ کو روکا جا سکے۔

وزیر اعظم آفس کے مطابق مسٹر شریف نے ایس ایم ای بینک کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ بینک کے ختم ہونے کے عمل کے دوران صارفین کے ڈپازٹس کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

ایس ایم ای اور بینکنگ  سیکٹر اس فیصلے کی حمایت نہیں کرتی ہیں کیونکہ یہ خصوصی ادارہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے کو طویل مدتی فنڈز کی شکل میں مالی مدد دیتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

وزارت خزانہ کا ایس ایم ای بینک کی نج کاری منسوخ کرنے کا فیصلہ

اسٹیٹ بینک پاکستان نے حکومت سے  یہ بھی سفارش کی ہے کہ وائنڈنگ کا عمل جلد از جلد شروع کیا جائے تاکہ اضافی نقصان کے جمع ہونے اور خزانے پر ممکنہ دباؤ کو روکا جا سکے۔

وفاقی کابینہ نے ڈپازٹرز کے فنڈز کو محفوظ رکھنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔ کابینہ نے اتفاق کیا  ہے کہ پہلے مرحلے میں بینک کے تمام صارفین کو 5.557 بلین روپے کی ادائیگی شامل ہوگی۔

متعلقہ تحاریر