پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن نے حکومت کو ماہانہ 1 ارب ڈالر دینے کی آفر کردی

ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان خان کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کو اگلے دو سال کیلئے ماہانہ 1 ارب ڈالر دے سکتے ہیں، پھر پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہے گی۔

پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ شیطان کی آنت کی طرح آئی ایم ایف کے مطالبات بڑھتے جارہے ہیں، گزشتہ 30 سال میں پاکستان سے 180 ارب ڈالر بیرون ملک جا چکے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا ، اجلاس سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔

یہ بھی پڑھیے 

دوست ممالک سے قرضوں کی یقین دہانی کے مطالبے کے بعد آئی ایم ایف نے پیٹرول پر سبسڈی کی تفصیلات مانگ لیں

ڈسکوز کی نااہلی مالی سال 2022 میں 400 ارب روپے کے خسارے کا سبب بنی

پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان کا بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم حکومت کو اگلے دو سال کیلئے ماہانہ 1 ارب ڈالر دے سکتے ہیں، پھر پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہے گی۔

ملک بوستان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فارن ایکسچینج کی کمی نہیں ہے، تاہم مارکیٹ کو کبھی ڈنڈے سے قابو نہیں کیا جاسکتا۔ ہمیں فری ہینڈ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ہے کرپٹو کرنسی اور فارن فاریکس ٹریڈ میں پیسہ ضائع ہورہا ہے، 15 ہزار ڈالر تک صارفین سے شناختی کارڈ نہ مانگنے کی اجازت دی جائے۔

چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان کو 10 ارب ڈالر اکھٹے کر کے دیئے، اس حکومت کو چار ارب ڈالر اب تک دے چکے ہیں، سالانہ تین سے چار ارب ڈالر سٹیٹ بینک میں سرنڈر کرتے ہیں۔

ملک بوستان خان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو ذلیل و خوار کررہا ہے، دنیا میں کہیں بھی ٹرانزیکشن کی ویڈیو ریکارڈنگ نہیں ہوتی ہم کرتے ہیں۔

ملک بوستان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہندی حوالہ کا لائسنس دوبئی اور برطانیہ میں دیا گیا ہے، حکومت سے درخواست ہے کہ ہمیں بھی حوالہ ہنڈی کا لائسنس جاری کیا جائے، جو پاکستان ڈالر یا ریال لیکر آتا ہے ان سے رسید نہ مانگی جائیں۔

متعلقہ تحاریر