وزیر خزانہ نے سینیٹر فیصل جاوید کا معیشت پر مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ دو ہزار 18 میں ہم دنیا کی 24 ویں معیشیت بننے جا رہے تھے۔ اب ہم دنیا میں 47 ویں نمبر پر ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کل پاکستان کی معشیت کو بڑی خوش خبری ملنے والی ہے، اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔
سینیٹ کے اجلاس سے خطاب میں وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ 31 مارچ کو قوم کو بڑی خوش خبری دینے جارہے ہیں۔
ان کا دعویٰ تھا کہ اسٹیٹ بینک کے خالص زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر تک پہنچانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ملک میں انتخابات میں تاخیر ملک کو خانہ جنگی کی جانب لے جاسکتی ہے، حزب اختلاف
راحیل شریف نے ڈان لیکس کا معاملہ اپنی توسیع کیلئے اچھالا، جنرل باجوہ کا دعویٰ
انہوں نے اعتراف کیا کہ ملک میں مہنگائی ہے یہ غلط نہیں ہے۔ ہماری معیشیت اب 47ویں نمبر پر آچکی ہے۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومتوں کے پرانے قرضوں کو واپس کرنے کے بجائے ریویو کیا جا سکتا تھا۔ بہت ساری ایسی تکنیکی معاملات ہیں جن پر بحث ہونا ضروری ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب روپے کے قریب پہنچ جائیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جمعہ کو اس قوم کو ایک اور بڑی خوشخبری ملے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ ہماری قوم کا مستقبل ہے ہمیں اس کے بارے میں سوچنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو ہزار تیرا سے میثاق معیشیت کی بات کر رہا ہوں۔ آنے والے نسلوں کا مسئلہ ہے قومی اقتصادی لائحہ عملہ مرتب کرنا ہوگا۔ معیشت کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قوانین میں ترامیم کر کے پی ٹی آئی دور میں اسٹیٹ بینک کو ریاست کے اندر ریاست بنا دیا گیا۔ ان ترامیم میں سے میں متعدد کی میں نے مخالفت کی تھی۔ وزارت خزانہ بالکل بے بس ہو کر رہ گئی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ دو ہزار 18 میں ہم دنیا کی 24 ویں معیشیت بننے جا رہے تھے۔ اب ہم دنیا میں 47 ویں نمبر پر ہیں۔ اس سے دونوں ادوار کا موازنہ کیا جا سکتا ہے۔
پی ٹی آئی اور ہماری حکومت کے دور میں معیشت کی صورتحال کا موازنہ کرنا چاہیں تو کر لیں ، ہم تیار ہیں۔
اجلاس کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سینیٹر فیصل جاوید کی جانب سے معیشت پر مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصل جاوید کی موازنہ کرنے کی تجویز اچھی ہے۔ دو ہزارہ اٹھارہ میں معیشت کیا تھی اور دو ہزار بائیس میں کیا تھی اور آج کیا ہے اس پر موازنہ کیا جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ آئندہ ہفتے کوئی دن مقرر کرلیں اس پر بحث کے لیے تیار ہوں۔