90 روز میں تو انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دے رہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ عمران خان سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کوئی نہیں ، ملک کو کئی ماہ سے ڈیفالٹ کرانےوالے غلط ثابت ہورہے ہیں، ایک خاص ذہیت پاکستان کو ڈیفالٹ کرانا چاہتی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان ورلڈ بینک کا ممبر ہے بھکاری نہیں ، کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف نے جانے منع کیا ، عالمی بینک اور آئی ایم ایف مجھے آنے سے کیوں روکیں گے؟ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر واشنگٹن کا دورہ منسوخ کیا۔ کہتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ 90 روز میں انتخابات نہیں ہوگے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہفتے کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا ، عمران خان معاشی بارودی سرنگیں بچھا کر گئے ، شائد قسم کھا لی گئی ہے کہ ملک کو بحرانوں کو شکار کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ نے 6 ارب ڈالر کا سنگ میل بھی عبور کرلیا

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافے کے بعد بچت اسکیموں میں منافع بڑھادیا

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عمران خان سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کوئی نہیں ، ملک کو کئی ماہ سے ڈیفالٹ کرانےوالے غلط ثابت ہورہے ہیں، ایک خاص ذہیت پاکستان کو ڈیفالٹ کرانا چاہتی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایک دوست ملک نے آئی ایم ایف کو 2 ارب ڈالر کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دوست ممالک نے پاکستان کے فنانسنگ گیپ کو ختم کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف کو 9ویں جائزے کی تکمیل کے لیے دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پیشگی اقدامات کے تحت 170 ارب روپے کے ٹیکسز لگائے۔ آئی ایم ایف کی شرط تھی کہ پیشگی اقدامات کیے جائیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ وعدے کے مطابق بہت سارے اقدامات کیے۔ پاکستان ہر بیرونی ادائیگی وقت پر کرے گا۔ پاکستان نے ایک ارب ڈالر بانڈز کی ادائیگی وقت پر کی۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 90 روز میں تو انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ، بےنظیر کے شہادت کے بعد بھی انتخابات ملتوی ہوئے تھے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کے لیے 10 اپریل تک الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 21 ارب روپے جاری کرے۔

متعلقہ تحاریر