بجٹ 2023-24 کی تیاری آخری مراحل میں: دفاعی بجٹ کے لیے 1700 ارب روپے مختص

اگلے مالی سال کے لئے ایف بی آر کا ٹیکس وصولیوں کا ہدف کا تخمینہ 9200 ارب مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔

آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ 1700 ارب روپے کے لگ بھگ مختص کئے جانے کا امکان ہے جبکہ مالیاتی خسارہ معیشت کا 5.1 فیصد ہوگا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا کہ رواں سال دفاعی بجٹ 1560 ارب روپے مختص کیا گیا تھا اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس میں مزید 150 ارب روپے اضافے کا امکان ہے اور یہ 1700 ارب روپے کے لگ بھگ ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

انٹرنیٹ کی بندش: تین دن میں پاکستان کو اربوں روپے کا نقصان، جی ایس ایم اے نے فوری بحالی کا مطالبہ کردیا

آئندہ مالی سال کا بجٹ 9 جون کو پیش کیا جائے گا، اسحاق ڈار

اگلے مالی سال کے دوران مجموعی خسارہ آئندہ مالی سال میں 5.1 فیصد رہے گا۔ بجٹ خسارے کا مجموعی پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 0.3 فیصد کا تخمینہ ظاہر کیا گیا ہے ، جبکہ 2022-23 کےلیے یہ 0.2 فیصد تھا۔

اگلے مالی سال کے لئے ایف بی آر کا ٹیکس وصولیوں کا ہدف کا تخمینہ 9200 ارب مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔

ایف بی آر کا اندازہ ہے کہ وہ 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے رواں مالی سال میں ٹیکس کی مد 7640 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 7200 ارب روپے جمع کرسکتی ہے۔

ایف بی آر آئندہ بجٹ میں زیادہ سے زیادہ 8600 ارب روپے کا ہدف مقرر کرنا چاہتا ہے۔ اگلے مالی سال کے دوران شرح نمو 3.4 فیصد اور مہنگائی کی شرح 21 فیصد مقرر کرنے کا امکان ہے۔

اگلے مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 8 ارب ڈالر مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔ تمام وزاتوں اور محکموں کے بجٹ میں 8 سے  11 فیصد تک اضافے کی تیاری ہے۔

توانائی کے شعبے کے لیے سبسڈی کا حجم 975 ارب روپے رکھنے کی تیاری ہے جبکہ وزارت توانائی نے آیندہ بجٹ میں توانائی کی سبسڈی کے لیے لگ بھگ 1600 ارب روپے مانگے ہیں۔

متعلقہ تحاریر