صنعتیں تباہی کے دھانے پر، ایک سال میں بڑی صنعتیوں کی پیداوار منفی 9 فیصد

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق آٹوموبائل شعبے کی پیداوار میں 42.48 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ جولائی تا مارچ فرنیچر شعبے کی پیداوار میں 48.26 فیصد اضافہ ہوا۔

شہباز شریف کے دور حکومت میں چھوٹی اور بڑی صنعتیں مسلسل تباہی کا شکار ہیں۔ ٹیکسٹائل ، آٹو موبائل ، آئرن اسٹیل سمیت بیشتر صنعتیں زبوحالی کا شکار ہو گئیں ہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات نے بڑی صعنتوں کی پیداوار کے اعدادوشمار جاری کردیئے ہیں۔ مارچ میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیدوار میں 24.99 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے 

مرکزی بینک نے منسوخ شدہ پرائز بانڈز کے شرح تبادلہ کی تاریخ میں توسیع کردی

صنعتکاروں کی سیاسی و معاشی بدحالی سے بچنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے دردمندانہ اپیل

مارچ میں ماہانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار 9.09 فیصد کم ہوئی۔ جولائی تا مارچ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 8.11 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

جولائی تا مارچ فوڈ 8.71 اور مشروبات شعبے کی پیداوار میں 3.39 فیصد کی کمی کی گئی۔ تمباکو 23.78 اور ٹیکسٹائل شعبے کی پیداوار 16.03 فیصد گر گئی۔

وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں 66.22 فیصد کی کمی ہوئی۔ پیپر اور بورڈ کی صنعتوں کی پیداوار میں 5.42 فیصد کمی ہوئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق کیمیکلز 6.29 اور فرٹیلائزر شعبے کی پیداوار میں 9.54 فیصد کمی ہوئی۔

پاکستان  ادارہ شماریات کے مطابق فارماسوٹیکلز شعبے کی پیداوار میں 23.20 فیصد کمی ہوئِی۔

اعدادوشمار کے مطابق آئرن اور اسٹیل مصنوعات کی پیداوار میں 4.02 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

آٹوموبائل شعبے کی پیداوار میں 42.48 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ جولائی تا مارچ فرنیچر شعبے کی پیداوار میں 48.26 فیصد اضافہ ہوا۔

متعلقہ تحاریر