بجٹ 2024 میں موبائل فونز سمیت تمام لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد رکھنے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق بجٹ میں 100 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل پر ڈیوٹی بڑھنے کا امکان ہے۔

نئے بجٹ میں موبائل اور گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا امکان، شہباز حکومت نے امپورٹڈ اشیائے ضروریہ پر اضافی 8 فیصد سیلز ٹیکس بھی برقرار رکھنے کی تیاری کرلی۔

مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کے لیے آئندہ مالی سال مزید مشکل ہوگا۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال بجٹ میں امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر ٹیکسز بڑھانے کی تجویز ، 100 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل پر ڈیوٹی بڑھنے کا امکان، لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد رہنے سے 55 ارب آمدن متوقع ہے۔

بدترین معاشی صورتحال

آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں بھی عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بجٹ میں 100 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل پر ڈیوٹی بڑھنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

مائع قدرتی گیس کا حصول: آزربائیجان اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پانے کے قریب

آٹو سیکٹر بقا کی جنگ میں مصروف؛ پاک سوزوکی کا مزید ٹیکس عائد نہ کرنے کا مطالبہ

سیلز ٹیکس بڑھنے سے مہنگے امپورٹڈ موبائل مزید مہنگے ہو جائیں گے، امپورٹڈ انرجی سیور ، بلب ، فانوس اور ایل ای ڈی بھی مہنگی ہو جائیں گی۔ لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد رکھنے سے 55 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔

امپورٹڈ الیکٹرونکس آئٹمز ، امپورٹڈ میک اپ سامان ، پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک ، امپورٹڈ اور برانڈڈ شوز ، خواتین کے امپورٹڈ برانڈ کے پرس ، امپورٹڈ شیمپو ، صابن ، لوشن ، امپورٹڈ سن گلاسز ، پرفیومز اور امپورٹڈ پرائیوٹ اسلحہ پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد پر برقرار رہے گا۔

امپورٹڈ برانڈ ہیڈ فونز ، آئی پوڈ اور اسپیکرز ، امپورٹڈ لگژری برتنوں ، امپورٹڈ دراوزوں اور کھڑکیوں ، امپورٹڈ باتھ فٹنگز ، امپورٹڈ ٹائلز ، سینیٹری کے سامان ، امپورٹڈ انرجی ڈرنکس ، امپورٹڈ جوسز ، امپورٹڈ گاڑیوں ، موسیقی کے امپورٹڈ آلات ، امپورٹڈ بسکٹ اور بیکری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رہے گا۔

متعلقہ تحاریر