پرزوں کی قلت: ٹویوٹا کا عید کی تعطیلات سے 2 روز قبل ہی پیداوار روکنےکااعلان
انڈس موٹر نے انوینٹری میں سامان کی قلت کو جواز بناتے ہوئے رواں سال پانچویں مرتبہ پیداوار روکنے کا اعلان کیا ہے، پیداوار کی 2 روزہ بندش کے بعد عید کی تعطیلات شروع ہوجائیں گی۔
پاکستان میں ٹویوٹا گاڑیاں اسمبل کرنے والی انڈس موٹر کمپنی نے خام مال اور پرزوں کی قلت کے پیش نظر عید کی تعطیلات سے 2 روز قبل ہی پیداوار روکنے کا اعلان کردیا۔
ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی نے جمعے کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایک مراسلےکےذریعے پیش رفت سے آگاہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
انڈس موٹر نے مہینے میں 2 مرتبہ گاڑیاں مہنگی کرنے کےبعد پیداوار روک دی
انڈس موٹرز اور ملت ٹریکٹرز کے بعد مزید 2 کمپنیوں نے پیداوار بند کردی
آٹو میکر نے کہا کہ کمپنی اور اس کے وینڈرز کو ایل سیز کھولنے میں مشکلات اور بعض غیر ملکی وینڈرز کی طرف سے سپلائی کے مسائل کی وجہ سے خام مال کی درآمد اور ان کی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس حاصل کرنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
کمپنی نے کہاکہ” اس صورتحال میں کمپنی کی سپلائی چین میں خلل پڑا ہے اور دکاندار کمپنی کو خام مال اور پرزہ جات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کوپیداوار برقرار رکھنے کے لیے مال خانے کی مطلوبہ سطح میسر نہیں ہے ، اس لیے کمپنی اپنی پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنے سے قاصر ہے“۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ”مذکورہ بالا صورتحال کو دیکھتے ہوئے کمپنی نے 26 جون اور 27 جون 2023 (2دن) اپنی پیداوارمکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے“ ۔
واضح رہے کہ انڈس موٹرز کی پیراور منگل کو بندش کے بعد بدھ سے عیدالاضحیٰ کی4 تعطیلات شروع ہوجائیں گی ۔یاد رہے کہ انڈس موٹر نے رواں سال پانچویں مرتبہ پیداوارروکنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل کمپنی خام مال کی قلب کو جواز بناکر 3 جون سے 8 جون، 2 مئی سے 3 مئی، 1 فروری سے 14 فروری اور پھر 24 مارچ سے 27 مارچ تک اپنے پلانٹ کو مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔
واضح رہے کہ درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرنے والا ملک کا آٹو سیکٹر حکومت کے درآمدات کو روکنے اور ایل سی کے اجرا کو محدود کرنے کے فیصلے سے سخت متاثر ہوا ہےجبکہ پیداواری لاگت بڑھنے اور کاروں کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے نے بھی صارفین کی مانگ میں کمی کی ہے۔
انڈس موٹرکمپنی نے مالی سال 23-2022 کی تیسری سہ ماہی کے لیے 3.216 ار ب روپے کا منافع بعد از ٹیکس (پی اے ٹی) رپورٹ کیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 5.118 ارب روپے کی آمدنی کے مقابلے میں 37 فیصد کم ہے۔