آئی ایم ایف کا 100,000 ڈالر بھیجنے والوں کیلئے متعارف کرائی گئی اسکیم واپس لینے کا مطالبہ

بین الاقوامی مالیاتی ادارہ یہ بھی چاہتا ہے کہ پیٹرولیم لیوی میں اضافے کا اختیار پارلیمنٹ کے بجائے کابینہ کو منتقل کیا جائے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے وزارت خزانہ سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی منظوری سے قبل بجٹ پر مزید کام کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام سے اپنے اخراجات میں کمی کرنے کے لیے کہا ہے، اور ذرائع آمدن ظاہر کیے بغیر پاکستان کے باہر سے ایک لاکھ ڈالر بھیجنے والوں کے لیے وفاقی بجٹ میں متعارف کرائی گئی ایمنسٹی اسکیم کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت نے آئی ایم ایف کاایک اور مطالبہ مان لیا، درآمدات پر عائد تمام پابندیاں ختم

ای سی سی نے ملوں کو 60 دنوں میں 32000 میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی

بجٹ تجاویز میں پاکستان میں باہر سے سالانہ 100,000 ڈالر لانے والوں سے ذرائع آمدن نہ پوچھنے کے حوالے سے ایک اسکیم متعارف کرائی تھی۔

وفاقی وزارت خزانہ کے اس اقدام کا مقصد ملک کے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر کو مزید کم ہونے سے روکنا تھا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے اسکیم میں ترامیم مانگ لی ہیں۔

آئی ایم ایف نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا اختیار پارلیمنٹ کے بجائے کابینہ کو دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے بجلی کی سبسڈی میں مزید کمی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ تاہم آئی ایم ایف نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے رکھی گئی رقم کی منظوری دے دی ہے۔

امکان ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج اپنی بجٹ تقریر میں فنانس بل میں ترامیم کا اعلان کریں گے۔

متعلقہ تحاریر