آئی ایم ایف نے اسٹیند بائی ارینجمنٹ معاہدے کے لیے پاکستان پر ایک اور شرط عائد کردی

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے 3 ارب ڈالر کے معاہدے کے لیے بیرونی ادائیگیوں کے لیے پاکستان سے 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی وارنٹی مانگ لی۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے دسمبر تک 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی شرط لگادی، پاکستان نے 8 ارب ڈالر کی فنانسنگ کا پلان آئی ایم ایف کو تھما دیا۔

آئی ایم ایف نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے لیے 3 ارب ڈالر کی تین قسطیں جاری کرنے کے لیے پاکستان سے بیرونی ادائیگیوں کے لیے 6 ارب ڈالر کی یقین دہانیاں مانگ لیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے 

وفاقی سرکاری ملازمین کی پنشن میں 17.5 فیصد اضافے کا نوٹی فیکیشن جاری

نیپرا نے ظلم کی انتہاکردی: کراچی صارفین کیلئے بجلی کا فی یونٹ مزید 1.44 روپے مہنگا کردیا

ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو بیرون ادائیگیوں کے لیے 6 کی بجائے 8 ارب ڈالر کے انتظامات کا پلان دے دیا ہے۔

منصوبے کے مطابق چین پاکستان کو 3.5 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔ اس میں سے چین کے 2 ارب ڈالر ڈیپازٹ میں رکھے گا اور جب ضرورت ہوگی یہ قرضہ رول اوور ہوجائے گا۔

منصوبے کے مطابق اس کے ساتھ ساتھ چین کے کمرشل بینکس 1.5 ارب ڈالر فراہم کریں گے اور اگر ضرورت ہوگی تو اُنہیں ری شیڈول کیا جاسکے گا۔

وزارت خزانہ کے مطابق سعودی عرب پاکستان کو 2 ارب ڈالر فراہم کرے گا جبکہ متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک 50 کروڑ ڈالر اور عالمی بینک (ورلڈ بینک) بھی 50 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔ ایشیائی انفراسٹرکچر بینک 25 کروڑ ڈالر جبکہ جنیوا کانفرنس میں کیے گئے وعدوں سے 35 کروڑ ڈالر بھی پاکستان آئیں گے۔

پاکستان جولائی کے آخر میں زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے بڑھا کر 14 ارب ڈالر تک پہنچائے گا اور 31 دسمبر 2023 تک تمام بیرونی ادائیگیاں بروقت کرے گا۔

متعلقہ تحاریر