پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں 2.08 بلین ڈالر کی کمی

رپورٹ کے مطابق روئی، دھاگے اور چادروں کی برآمد کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔

وفاقی ادارہ شماریات نے ٹکسٹائل کی برآمدات سے متعلق اعدادوشمار جاری کردیئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے ککہ رواں مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل برآمدی کمائی میں 2.08 بلین ڈالر کی نمایاں کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر بری طرح متاثر ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری سیاسی انتشار اور شرح مبادلہ کے مسلسل اتار چڑھاؤ کی وجہ سے غیرملکی خریداروں نے پاکستانی مصنوعات سے کنارہ کشی اختیار کیے رکھی ، جس کے نتیجے میں ٹیکسٹائل کی صنعت کو تنزلی کا سامنا کرنا پڑا۔

ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مختلف مصنوعات کی برآمدات بری طرح سے متاثر ہوئیں، رواں مالی سال کے دوران کاٹن، دھاگے اور بیڈ شیٹس کی برآمدات بری طرح سے متاثر ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف معاہدے کی تفصیلات جاری: پیٹرولیم لیوی کی مد میں 859 ارب روپے وصول کرنے کی شرط عائد

کراچی میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ، ہول سیل مارکیٹ ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی

گزشتہ مالی سال کے برآمدی اعدادوشمار کے مطابق ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کی کمائی 19.32 ارب ڈالر تھی جب اس سال گھٹ کر صرف 16.50 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ یہ کمی تقریباً 11 فیصد کمی کی نشاندہی کرتی ہے۔

اس کمی سے متاثر ہونے والے مخصوص شعبوں کو توڑ کر رکھ دیا ہے ، کپاس کی برآمدات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا، جو خطرناک حد تک 104 فیصد تک گر گئی۔

یارن کی برآمدات میں بھی 30 فیصد کی زبردست کمی واقع ہوئی، جبکہ بیڈ شیٹ کی برآمدات میں 18.46 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی۔

نٹ ویئر، سوتی کپڑے، اور گھریلو ٹیکسٹائل میں بالترتیب 17.46%، 19.11%، اور 15.37% کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔

آسمانی کو چھوتی ہوئی بجلی اور فرنس آئل کی قیمتوں کو مینوفیکچرنگ کے شعبے کو شدید متاثر کیا ہے۔ زیادہ لاگت کی وجہ سے برآمد کنندگان عالمی مارکیٹ میں اپنے مخالفین کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔ جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل کی صنعت مزید سکڑ کر رہ گئی ہے۔

توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ، پیداواری اخراجات میں اضافہ ہوا ہے، جس سے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات بین الاقوامی منڈی میں کم مسابقتی ہیں۔

امریکی ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ نے صورتحال کو مزید گھمبیر کر دیا ہے۔

چونکہ غیر ملکی خریدار پاکستانی کرنسی سے متعلق غیر یقینی صورتحال سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں، مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکسٹائل کی مانگ میں کمی آئی ہے، جس سے صنعت کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر