ٹیکس کی عدم ادائیگی: ایف بی آر نے پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے
عبداللہ حفیظ خان نے اپنے بیان میں زور دے کر کہا ہے کہ پی آئی اے کے اکاؤنٹس بلاک ہونے کے باوجود فلائٹ آپریشن اور دیگر سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔

راولپنڈی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس کی عدم ادائیگی پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔
پی آئی اے کے ترجمان ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایئرلائن کی انتظامیہ ایف بی آر کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس بات کی قوی امید ہے کہ اکاؤنٹس جلد بحال کردیئے جائیں گے۔
عبداللہ حفیظ خان نے اپنے بیان میں زور دے کر کہا ہے کہ پی آئی اے کے اکاؤنٹس بلاک ہونے کے باوجود فلائٹ آپریشن اور دیگر سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سال 2035 تک پاکستان کی معیشت ایک ٹریلین ڈالر ہو جائے گی، سابق سعودی سفیر کا دعویٰ
پاکستان میں سونے کی قیمت میں بڑی کمی ریکارڈ
ذرائع کے مطابق پی آئی اے ایف بی آر کے ٹیکسوں کی مد میں تقریباً 2.8 ارب روپے واجب الادا ہے۔ تاہم، ایئر لائن اپنے واجبات کی رقم کا تقریباً 1.3 بلین روپے ادا کا دعویٰ کررہی ہے۔
پی آئی اے افسران نے تنظیم نو کو مسترد کر دیا۔
دوسری جانب پی آئی اے آفیسرز ایسوسی ایشن نے ایئر لائن کی مجوزہ تنظیم نو کو مسترد کرتے ہوئے تمام ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
بدھ کے روز ایسوسی ایشن کے صدر عقیل صدیقی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں، ایسوسی ایشن نے پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں کا جائزہ لیا اور تنظیم کی مجوزہ تنظیم نو کو مسترد کر دیا۔
ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری صفدر انجم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اجلاس کے دوران تمام شرکاء نے ایئر لائن کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
اجلاس میں پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافے کا بھی مطالبہ کیا گیا اور ایک کمیٹی بنائی گئی، جس کی سربراہی صفدر انجم کریں گے۔ کمیٹی مستقبل کے لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کرے گی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق دوسری جانب حکومت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ایئر لائن کی تنظیم نو کے لیے قابل عمل حل پیش کرے گی۔
کمیٹی میں وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر تجارت نوید قمر، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے حکومتی افادیت جہانزیب خان اور سیکرٹری ایوی ایشن بھی شامل ہیں۔









