ابتدائی عوامی پیشکش کے تناظر میں پاکستان میں بہتری

سال 2020 میں پاکستان کے بازار حصص میں 4 نئے آئی پی اوز سامنے آئے ہیں۔

ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) ایک ایسا عمل ہے جس کے تحت مختلف کمپنیز اپنے حصص فروخت کرکے سرمایہ حاصل کرتی ہیں۔ گزشتہ 5 سالوں میں اس حوالے سے پاکستان نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

بلومبرگ کے صحافی فصیح منگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں ابتدائی عوامی پیش کش کے حوالے سے اعداد و شمار بتائے ۔

بلوم برگ کے صحافی کے مطابق سال 2015ء میں 5 آئی پی اوز سامنے آئے تھے۔ اُس سے اگلے سال کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی اور صرف 3 آئی پی اوز سامنے آئے۔

سال 2017ء اور 2018ء میں بھی صورتحال بہتری کی جانب گامزن نہ ہوسکی۔ بلکہ سال 2019ء تو آئی پی اوز کے حوالے سے بدترین سال رہا۔ بازار حصص میں صرف اور صرف 1 ابتدائی عوامی پیشکش دیکھی گئی۔

لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ سال 2020ء میں آئی پی اوز کےتناظر میں بہتری دیکھی گئی ہے۔

رواں سال بازار حصص میں 4 نئے آئی پی اوز سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں آئی پی اوز کا قحط ختم

صحافی فصیح منگی نے اپنی ٹوئٹ میں مختلف کمپنیز کے منافع اور گھاٹے کا بھی جائزہ پیش کیا ہے۔

اورگینک میٹ نامی ادارے  نے اپنے ابتداء سے اب تک 50 فیصد منافع کمایا ہے۔ آغا اسٹیل  15 فیصد منافع کے ساتھ فہرست میں شامل ہے۔  جبکہ ٹی پی ایل ٹریکر ابتداء سے اب تک 17 فیصد گھاٹے میں ہے۔

اسٹاک مارکیٹ

توقع کی جارہی ہے کہ سال 2021 میں پاکستان کے اداروں کی حالت میں مزید بہتری آئے گی اور مزید آئی پی اوز بازار حصص کا رخ کریں گے۔

اسٹاک ایکسچینج پر کڑی نظر رکھنے والے تجزیہ کار محمد سہیل کے مطابق بنگلہ دیش میں رواں سال 8 آئی پی اوز سامنے آئے۔ جس کے تحت پاکستانی روپے کے مطابق 20 ارب روپے سرمایہ حاصل کیا گیا۔

بازار حصص

واضح رہے کہ اسٹاک مارکٹ میں بہترین ساکھ رکھنے والے گروپ عارف حبیب لمیٹڈ کے مشیر اعلی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں جون 2021 میں ختم ہونے والے مالی سال میں 10 نئے شیئرز فروخت کیے جائیں گے۔

متعلقہ تحاریر