پاکستان میں آٹا بحران ختم ہونے کے امکانات

وزیر اعظم پیکج کے تحت آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 800 روپے میں فراہم کیا جائے گا۔

پاکستان میں آٹا بحران ختم ہونے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن اور پاسکو (پاکستان ایگریکلچرل اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن) کے درمیان 30 ہزار میٹرک ٹن گندم فراہمی کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔ یوں یوٹیلیٹی اسٹورز پروزیراعظم ریلیف پیکیج کے تحت ڈیڑھ ماہ سے جاری آٹا بحران کے بعد اب عوام کو سستا اور معیاری آٹا دستیاب ہوگا۔

یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ذرائع نے نیوز360 کو بتایا کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے تحت پاسکو یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری طور پر 30 ہزارمیٹرک ٹن گندم فراہم کرے گا۔ چند روز میں یوٹیلٹی اسٹورز پرسستے اور معیاری آٹے کی دستیابی ممکن ہوجائے گی اور وزیر اعظم پیکج کے تحت آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 800 روپے میں فراہم کیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو مزید گندم بھی فراہم کی جائے گی۔ یوٹیلٹی اسٹورز اب معیاری گندم کی پسائی خود کراسکیں گے اور پھر آٹے کے معیار سے متعلق بھی عوامی شکایات کا ازالہ ہوسکے گا۔

یہ بھی پڑھیے

سال 2020: معاشی زلزلوں کا سال

ذرائع کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز پر 2 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا پرانا کوٹہ نومبر کے وسط میں ختم ہوگیا تھا جس کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹے کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔ عوام ایک طرف وزیراعظم پیکج سے محروم رہے تو دوسری جانب اوپن مارکیٹ سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے حکومت سے اضافی 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی فراہمی کےلیے درخواست کی تھی تاہم حکومت کی جانب سے فوری طور پر 30 ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ جبکہ باقی ماندہ گندم فراہمی کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

نیوز 360 کو حکام نے بتایا کہ حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ ایسی حکمت عملی بنائی جائے کہ رمضان میں بھی آٹے کی قلت پیدا نہ ہو اور عوام کو معیاری آٹا کم قیمت پر مل سکے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے