پاکستان آئی ٹی سے متعلق برآمدات 10 ارب ڈالرز تک بڑھا سکتا ہے

او آئی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ پاکستان جی ڈی پی کو نمایاں نمو فراہم کرنے کے ساتھ مختصر وقت میں ہی سیکڑوں نئی ملازمتیں بھی پیدا کر سکتا ہے۔

اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (او آئی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سے متعلق برآمدات 10 ارب ڈالرز تک پہنچنے کی صلاحیت ہے۔

پیر کو او آئی سی سی آئی نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا کہ معیشت کے اہم طبقات آئی ٹی کی برآمدات کو سالانہ 10 بلین امریکی ڈالرز تک بڑھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ جی ڈی پی کو نمایاں نمو فراہم کرنے کے ساتھ مختصروقت میں ہی سیکڑوں نئی ​​ملازمتیں پیدا کر سکتے ہیں۔

او آئی سی سی آئی نے پاکستان کی پیداواری صلاحیتوں اور موثرشرکت کو یقینی بنانے کے لیے تعلیمی اسناد سے ہنر کی ترقی کی طرف منتقل ہونے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ یہ رجحان عالمی سطح پر بہت تیزی سے عام ہو رہا ہے اور سرمایہ کو اپنی طرف راغب کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کرونا کے باوجود پاکستان کی معاشی سرگرمیوں میں اضافہ

اس سے قبل وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں روایتی تعلیمی ڈگری حاصل کرنے کے بجائے ڈیجیٹل ہنر کی تعلیم حاصل کرنے کی طرف راغب ہونے پر نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

او آئی سی سی آئی کے صدر ہارون رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان سے آئی ٹی کی برآمدات صرف 1 سے 2 ارب ڈالرز ہیں جبکہ پاکستان کی آدھی آبادی کے برابر والا فلپائن تقریباً 30 ارب ڈالرز کی آئی ٹی سے متعلق برآمدات کرتا ہے۔ انڈیا کی آئی ٹی برآمدات 190 ارب ڈالرز سے زیادہ ہیں اور کئی دیگر ایشیائی ممالک بھی پاکستان سے آگے ہیں۔

متعلقہ تحاریر