پاکستان کا مالیاتی خسارہ سرپلس ہوگیا

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق معیشت میں بہتری ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کا کہنا ہے کہ طویل مدتی معاشی پالیسیوں اور رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ترسیلات زر میں اضافے کی وجہ سے پاکستان کا مالیاتی خسارہ سرپلس ہو گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران پاکستان کے مالیاتی خسارے میں تیزی سے کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں برس جنوری میں پاکستان کا معاشی خسارہ 210 ملین ڈالرز سے کم ہوکر 50 ملین ڈالرز ہوگیا ہے جس کا مطلب ہے کہ معیشت میں 100 فیصد سے زیادہ بہتری آئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق گذشتہ سال دسمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 652 ملین امریکی ڈالرز تھا تاہم رواں سال کے دوسرے مہینے میں پاکستان کا مالیاتی خسارہ مزید سکڑ گیا ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق مالی سال 2019 اور 20 میں مالیاتی خسارہ 2 ہزار 741 ملین ڈالرز تھا۔ جولائی 2020 تا فروری 2021 تک معیشت میں ترقی کے مثبت اشارے آرہے ہیں جس میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید بہتری آرہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں مزید ترسیلات موصول

اسٹیٹ بینک کے مطابق روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ پر بیرون ممالک میں بسنے والے پاکستانیوں کا اعتماد بحال ہوا اور انہوں نے اکاؤنٹ میں ترسیلات زر کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معیشت میں بہتری کے اشارے مل رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر