پاکستان کا 3 سال بعد ڈھائی ارب ڈالرز کے یورو بانڈز کا اجراء
تین سال کے وقفے کے بعد پاکستان نے ڈالرز میں مالیت کے یورو بانڈز جاری کر دیے ہیں اور منافع بخش واپسی کی پیش کش کے بعد ڈھائی ارب ڈالرز جمع کر لیے ہیں۔
یہ اقدام 6 ارب ڈالرز کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پروگرام کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔
پاکستان کے پیش کردہ ڈھائی ارب ڈالرز کے سیکیورٹی بانڈز پر تقریبا ساڑھے 5 ارب ڈالرز کی بولی لگائی گئی جس کا مطلب ہے کہ سیکیورٹیز کی مانگ اس کی فراہمی سے کہیں زیادہ تھی۔
اس کے علاوہ پاکستانی حکومت اپنے پن بجلی گھروں کے منصوبوں کے لئے عالمی منڈی میں 500 ملین ڈالرز کے سیکیورٹی بانڈز متعارف کرانے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔
ان سکیورٹی بانڈز کی مدت پانچ، دس اور تین برس ہوگی جن پر منافع کی شرح انتہائی پر کشش ہے۔
- 5 برس کے لیے جاری کیے جانے والے 1 ارب ڈالرز کے بانڈز پر 6 عشاریہ 25 فیصد منافع ہوگا۔
- 10 برس کے لیے جاری کیے جانے والے 1 ارب ڈالرز کے بانڈز پر 7 عشاریہ 37 فیصد منافع شروع ہوگا۔
- 30 برس کے لیے جاری کیے جانے والے 500 ملین ڈالرز کے بانڈز پر منافع 8 عشاریہ 87 سے شروع ہوکر 9 فیصد تک جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
سونے اور ڈالر کی قیمت میں 21 ماہ کے دوران ریکارڈ کمی
یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت بین الاقوامی سرمایہ مارکیٹ میں بانڈز جاری کر رہی ہے۔ آخری مرتبہ پاکستان کی جانب سے ڈھائی ارب ڈالرز کے یورو بانڈز اور سکوک بانڈز کے اجراء سے پاکستان مسلم لیگ کی حکومت نے 2017 میں عالمی سرمایہ کاروں سے پیسہ اکٹھا کیا گیا تھا۔
اُس میں 5 سال کی مدت کے 1 ارب ڈالرز کے اسلامی سکوک بانڈز شامل تھے جن پر منافع کی شرح 5 عشاریہ 6 فیصد تھی جبکہ 10 برس کی مدت کے ڈیڑھ ارب ڈالرز کے یورو بانڈز پر منافعے کی شرح 6 عشاریہ 8 فیصد تھی۔
اِس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے اور وہ ڈالر کے مقابلے میں 153 روپے پر آگیا ہے جو کے 21 ماہ کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔