آئی ایم ایف کے پاکستان کی معیشت کے بارے میں خدشات

2020 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.6 فیصد تھی جو اس سال بڑھ کر 10 فیصد ہوگئی ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معیشت کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سال ملک میں بےروزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ اکنامک آوَٹ لک رپورٹ کے مطابق ملک میں معاشی ترقی کی رفتار کافی کم ہے۔ بجٹ خسارہ بے قابو ہو کر 7.1 فیصد پر ہے جبکہ مہنگائی میں اضافہ کی شرح 2 فیصد ہے۔

رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اکنامک آؤٹ لُک برائے اپریل 2021 میں بھی کرونا کی وباء کے باعث پاکستانی معیشت متاثر ہوسکتی ہے۔ 2020 کی نسبت 2021 میں پاکستان کی معشیت میں بہتری ہوئی ہے۔ 2020 میں پاکستانی معیشت کی شرح منفی 0.4 فیصد تھی جو 2021 میں 1.5 فیصد ہوگئی ہے تاہم 2022 میں پاکستانی معیشت میں 4 فیصد شرح سے ترقی ہوگی۔

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ 2020 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.6 فیصد تھی جو اس سال بڑھ کر 10 فیصد ہوگئی ہے۔ تاہم آئندہ سال یعنی 2022 میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 7.9 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2020 میں بجٹ خسارہ 8.1 فیصد تھا لیکن اس سال بجٹ خسارہ 7.1 فیصد رہے گا۔ جبکہ آئندہ سال  کرنٹ اکاونٹ خسارہ 1.5 فیصد سے بڑھ کر 1.8 فیصد ہوسکتا ہے۔

یہ نھی پڑھیے

ناکام معاشی پالیسی اور سیاسی شکست عبدالحفیظ شیخ کو لے ڈوبی

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت پہلے کے مقابلے میں اس سال زیادہ ترقی کرے گی۔

 حماد اظہر نے مزید کہا کہ ہم ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنے کے لیے پروگرام لائیں گے اور ٹیکس چوری کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھیں گے۔

متعلقہ تحاریر