پیٹرولیم مصنوعات مہنگی، گیس دستیاب نہیں، عوام کہاں جائیں

سندھ اور خیبرپختونخوا کے شہری شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔

ایک طرف وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا دوسری جانب صوبہ خیبرپختونخوا اور سندھ میں گیس دستیاب نہیں ہے۔ موجودہ صورتحال میں عوام جائیں تو کہاں جائیں؟

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے اضافہ کردیا گیا۔ پیٹرول نئی قیمت 112 روپے 69 پیسے ہوگئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 44 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت 113 روپے 99 پیسے مقرر ہوگئی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں فی لیٹر 3 روپے 86 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 85 روپے 75 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 3 روپے 72 پیسے فی لیٹر کے اضافے سے 83 روپے 40 پیسے تک پہنچ گئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گِل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا تھا لیکن وزیراعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بجٹ میں ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار دینے پر تاجر پھٹ پڑے

انہوں نے کہا ہے کہ ڈیزل پر فی لیٹر 3 روپے 44 پیسے اضافے کی تجویز کی گئی تھی لیکن صرف ایک روپیہ 44  پیسے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔

وزرات خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے موجودہ مالی سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر 252 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے۔ رواں ماہ 5 جولائی تک ملک بھر کے سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کی گیس کی فراہمی میں کمی کردی گئی ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کے حکام کا کہنا ہے کہ ذخائر میں کمی کی وجہ سے گیس کی فراہمی میں کمی کی گئی ہے۔

گیس کی بندش اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سندھ اور خیبرپختونخوا کے شہری شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے پشاور اور کراچی کے بیشتر علاقوں میں لوگوں کے چولہے نہیں جل رہے ہیں۔ دونوں صوبائی حکومتوں میں سی این جی اسٹیشنز پر گیس کی بندش سے گاڑی مالکان کو دوہری اذیت کا سامنا ہے، ایک جانب تو سی این جی نہیں مل رہی تو دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ان کی جیبوں پر بھاری پڑرہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ مالی سال 2021-22 کا بجٹ عوام دوست ہوگا، مگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کا غریبوں پر پہلا وار ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ اضافہ مہنگائی کا ایک نیا طوفان اپنے ساتھ لائے گا جو اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو آسمان پر لے جائے گا۔ مہنگائی میں اضافے سے عام آدمی سب سے زیادہ متاثر ہوگا۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت غریب آدمی کے مسائل کو جلد سے جلد حل کرئے۔

نمائندگان: عبدالقادر منگریو اور انیلا شاہین

متعلقہ تحاریر